021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک مدرسے کا چندہ دوسرے مدرسے میں لگانا
77855وقف کے مسائلمدارس کے احکام

سوال

ایک بندہ کے پاس دو مدرسوں کا اہتمام ہے،کیا ایک مدرسے کے لئے دی گئی رقم کو دوسرے مدرسے کے اخراجات میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو رقم جس مدرسے کے لئے دی جائے اسے اسی کے مصارف میں خرچ کرنا لازم ہے،ایک مدرسے کے لئے دی گئی رقم دوسرے مدرسے میں خرچ کرنا جائز نہیں۔

حوالہ جات
"الدر المختار"(4/ 360):
"(اتحد الواقف والجهة وقل مرسوم بعض الموقوف عليه) بسبب خراب وقف أحدهما (جاز للحاكم أن يصرف من فاضل الوقف الآخر عليه) لأنهما حينئذ كشيء واحد.
 (وإن اختلف أحدهما) بأن بنى رجلان مسجدين أو رجل مسجدا ومدرسة ووقف عليهما أوقافا (لا) يجوز له ذلك".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

22/صفر1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب