021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فوم والے جدید موزوں پر مسح کا حکم
77891پاکی کے مسائلموزوں پرمسح کرنے کا بیان

سوال

فوم والے جدید موزوں پر مسح جائز ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

موزوں پر مسح کے جواز کے لئے درج ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے:

۱۔اتنے موٹے اور مضبوط ہوں کہ ان کوپہن کرتین میل یعنی آٹھ ہزارقدم چلیں تووہ نہ پھٹیں ۔

۲۔ بغیر باندھے پنڈلی پر ٹک جائیں،یعنی پنڈلی پر گرفت کے لئے انہیں باندھنا نہ پڑے۔

۳۔ اتنے موٹے ہوں کہ ا ن میں سےپانی نہ چھنے ۔

 ۴۔ ان کے اندرسے کوئی چیزنظرنہ آئے یعنی اگرآنکھ لگاکراس کودیکھیں توکچھ دکھائی نہ دے ۔

لہذا اگر فوم کے بنے ہوئے مذکورہ موزے درج بالا شرائط پر پورے اترتے ہوں تو ان پر مسح جائز ہوگا،ورنہ نہیں۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (1/ 269):
"(أو جوربيه) ولو من غزل أو شعر (الثخينين) بحيث يمشي فرسخا ويثبت على الساق ولا يرى ما تحته ولا يشف إلا أن ينفذ إلى الخف قدر الغرض".
"بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع" (1/ 10):
"لأبي حنيفة أن جواز المسح على الخفين ثبت نصا، بخلاف القياس، فكل ما كان في معنى الخف في إدمان المشي عليه، وإمكان قطع السفر به، يلحق به، وما لا، فلا ".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

24/صفر1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب