021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
رخصتی  سےپہلےہمبستری کےبعددو طلاق دی،پھررجوع کرکےبیوی کےمطالبے پر کہا "چھوڑدیا”
77852طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

سوال:میرانام معین ہے،میرےنکاح کوایک سال ہوچکاہے،لیکن ابھی رخصتی نہیں ہوئی تھی،لیکن نکاح کے6ماہ بعد میں نےاپنی بیوی سےہمبستری کی تھی،ہمبستری کے3ماہ بعد میری اورمیری بیوی کی  کسی بات پر واٹس ایپ پر میسج کےذریعہ ان بن ہوئی،جس کی وجہ سےمیں نےاسےمیسج پرشدیدغصےمیں دودفعہ طلاق دی،جس کےالفاظ یہ تھے،پہلالفظ "میں تجھےطلاق دیتاہوں"،دوسرالفظ "طلاق دیتاہوں"،جس پر میرےسسرجوخودایک عالم دین اورشیخ الحدیث ہیں،انہوں نےفتوی لیا اورمجھے بولاکہ تمہاری دوطلاق ہوگئی ہیں،اب تمہیں رجوع کرناپڑےگا،کیونکہ تم نےنکاح کےبعد ہمبستری بھی کی ہے،اگرتم ہمبستری نہ کرتےتوتمہارادوبارہ نکاح ہوتا،لیکن اس کاحلالہ نہیں ہوتا،کیونکہ ابھی تمہاری رخصتی نہیں ہوئی ہے،پھرمیرےسسرنےپرانانکاح فارم پھاڑکرنیانکاح فارم بنایا اوراس میں شورٹی کےطورپر 3 لاکھ حق مہراندرطلب لکھوایاکہ توہماری بیٹی کو طلاق دےگاتویہ تجھے اداء کرنا پڑےگا،اور30000 ہزارمہرمعجل لکھواکرہمیں رجوع کروادیا،اورجوع کروانےکے3ماہ بعد ہماری رخصتی ہوگئی،پھررخصتی کے33 دن بعد ہم میاں بیوی میں دوبارہ واٹس ایپ کےذریعےان بن ہوئی ،جس پر میں نےاس کو بولاکہ میں تجھے چھوڑدونگا،جس پراس نےبولاکہ مجھے چھوڑدو،میں نےکہاچھوڑدیا رنڈی ،طلاق کامیرےذہن وگمان میں بھی نہیں تھا،لیکن میرےسسر نےبولاآپ کی طلاق ہوچکی ہے،میں رخصتی سےپہلےدودفعہ ٹھوکرکھاکربیٹھاہوں،اورمیرےسسرنےبھی مجھےیہی سمجھایاتھاکہ بیٹاطلاق کالفظ اپنی زبان پرمت لانا کیونکہ تمہاری زندگی اب ایک طلاق پرگزرےگی،میں نے اپنےسسرکی بات مانتےہوئےطلاق کالفظ کبھی زبان پرنہیں لایا،اورنہ کبھی سوچا،میں نےبس دھمکی کےطورپربولاتجھےچھوڑدونگا،اس نےبولا مجھےچھوڑدو،میں نےکہا چھوڑدیا،رخصتی سےپہلےکی دوطلاق اوررخصتی کےبعد والالفظ چھوڑدیا،اس میں تقریبا 3سے4مہینےکافرق ہےاوررخصتی سےپہلےوالی 2 طلاق ایک ساتھ دی تھیں۔

مہربانی فرماکر اس مسئلہ کاحل قرآن وحدیث کی روشنی میں بتادیں کہ میری طلاق ہوگئی ہےیامیرےپاس کوئی گنجائش باقی ہے،جومیں اس لڑکی کودوبارہ اپنےساتھ بساسکوں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں میاں بیوی کےدرمیان لڑائی جھگڑا"اور"بیوی کی طرف سےچھوڑنےکامطالبہ"طلاق کاقرینہ ہے،اس لیےبیوی کےمطالبےپرچھوڑدیاکہنےسےطلاق  واقع ہوجائےگی،چونکہ شوہردوطلاق پہلےدےچکاہے،اس لیےموجودہ صورت میں بیوی پرتین طلاق مغلظہ واقع ہوچکی ہیں،اس کےبعدمیاں بیوی میں فوراجدائی ضروری ہوگی،جدائی کےبعدمیاں بیوی کےدرمیان موجودہ حالت میں   دوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا۔

واضح رہےکہ مذکورہ بالامسئلہ میں سسرکی طرف سےجومسئلہ بتایاگیاتھاوہ شرعابالکل درست تھا،شوہرکوچاہیےتھاکہ اس پرعمل کرتا،لیکن چونکہ اس مسئلہ پرعمل نہیں کیااورلڑائی جھگڑےکےدوران (چھوڑدیاکےلفظ سے)تیسری طلاق بھی دیدی  تواب طلاق مغلظ بہرحال واقع ہوگئی ہے۔

حوالہ جات
" حاشية رد المحتار" 3 /  329:
قال رها كردم أي سرحتك يقع به الرجعي مع أن أصله كناية أيضا، وما ذاك إلا لانه غلب في عرف الناس استعماله في الطلاق، وقد مر أن الصريح ما لم يستعمل إلا في الطلاق من أي لغة كانت، لكن لما غلب استعمال حلال الله في البائن عند العرب والفرس وقع به البائن لولا ذلك لوقع به الرجعي۔۔۔۔۔۔۔۔
وأما إذا تعورف استعماله في مجرد الطلاق لا بقيد كونه بائنا يتعين وقوع الرجعي به كما في فارسية سرحتك، ومثله ما قدمناه في أول باب الصريح من وقوع الرجعي بقوله: سن بوش أو بوش أو في لغة الترك مع أن معناه العربي أنت خلية، وهو كناية، لكنه غلب في لغة الترك استعماله في الطلاق۔
"رد المحتار"10 /  500:
باب الصريح ( صريحه ما لم يستعمل إلا فيه ) ولو بالفارسية ( كطلقتك وأنت طالق ومطلقة )
"ھدایۃ " 2 /378:
وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔

محمدبن عبدالرحیم

دارلافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

23/صفر 1444ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب