77931 | جائز و ناجائزامور کا بیان | جائز و ناجائز کے متفرق مسائل |
سوال
ہمارے یہاں لوگ فجر کے بعد جھاڑو لگاتے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ صبح جھاڑو لگانے سے مکہ میں جھاڑو لگانے جتنا ثوا ملتا ہے،کیا یہ بات صحیح ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
یہ عوام میں پھیلی ہوئی غلط باتوں میں سے ایک بات ہے جس کی بنیاد محض تو ہم پرستی ہے۔ شریعت میں ایسی باتوں کی کوئی اصل موجود نہیں، دن رات میں جب چاہیں صفائی کر سکتے ہیں، کسی خاص وقت کی نہ تو کوئی فضیلت ہے اور نہ ہی کسی وقت میں کوئی ممانعت ہے ، البتہ مکان صاف کرنے اور جھاڑو دینے کا وقت عام طور پر دن ہی ہے اور ہر کام اپنے وقت پر کرنا چاہیے ، لیکن یہ تعیین شرعی نہیں کہ اس کے خلاف کرنے سے انسان گناہ گار ہو جائے۔
حوالہ جات
فتاوی محمودیہ : 471/24
امداد الفتاوی : 370/4
اغلاط العوام: 102
محمد عمر الیاس
دارالافتاء جامعۃالرشید،کراچی
28 صفر 1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عمر بن محمد الیاس | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |