021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تمباکو کی کاشت کے لیے زمین کرایہ پر دینے کا حکم
78038اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

الطاف جمیل صاحب کی بیوی نے عرصہ 30 سال سے اپنی زرعی زمین ہمیں سالانہ اجارہ پر دے رکھی ہے، جس میں ہم مختلف فصلیں کاشت کرتے ہیں اور ان کو سالانہ اجرت رقم کی شکل میں باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں۔ اس سال الطاف جمیل صاحب کی بیوی نے ہمیں اپنی زمین میں تمباکو کی کاشت سے منع کردیا اور کہا کہ میں اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتی۔ شاید وہ تمباکو کی کاشت کو حرام سمجھتی ہے۔

کیا ان کی یہ بات درست ہے؟ اگر زمیندار کاشت کرتا ہے تو مالکِ زمین کے لیے کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ تمباکو کی کاشت فی نفسہ جائز ہے؛ اس لیے اس کے لیے اجارہ پر زمین دینا بھی جائز ہے، مالکِ زمین اس کی وجہ سے گناہ گار نہیں ہوگا۔ لیکن اگر کوئی شخص اپنی زمین اس کی کاشت کے لیے نہ دینا چاہے تو یہ اس کا صوابدیدی اختیار ہے۔  

حوالہ جات
۔

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

  27/ربیع الاول/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب