78038 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | کرایہ داری کے متفرق احکام |
سوال
الطاف جمیل صاحب کی بیوی نے عرصہ 30 سال سے اپنی زرعی زمین ہمیں سالانہ اجارہ پر دے رکھی ہے، جس میں ہم مختلف فصلیں کاشت کرتے ہیں اور ان کو سالانہ اجرت رقم کی شکل میں باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں۔ اس سال الطاف جمیل صاحب کی بیوی نے ہمیں اپنی زمین میں تمباکو کی کاشت سے منع کردیا اور کہا کہ میں اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتی۔ شاید وہ تمباکو کی کاشت کو حرام سمجھتی ہے۔
کیا ان کی یہ بات درست ہے؟ اگر زمیندار کاشت کرتا ہے تو مالکِ زمین کے لیے کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ تمباکو کی کاشت فی نفسہ جائز ہے؛ اس لیے اس کے لیے اجارہ پر زمین دینا بھی جائز ہے، مالکِ زمین اس کی وجہ سے گناہ گار نہیں ہوگا۔ لیکن اگر کوئی شخص اپنی زمین اس کی کاشت کے لیے نہ دینا چاہے تو یہ اس کا صوابدیدی اختیار ہے۔
حوالہ جات
۔
عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
27/ربیع الاول/1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبداللہ ولی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |