021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مہر میں لکھا گیا مکان بیوی کے ورثہ میں تقسیم ہوگا
78264نکاح کا بیانجہیز،مہر اور گھریلو سامان کا بیان

سوال

میاں بیوی کے بچے نہیں ہے،گھر بیوی کو حق مہر میں دیا ہے،یعنی لکھا ہے،اب اگر بیوی فوت ہوجائے تو وہ گھر کس کے ورثہ میں تقسیم ہوگا؟ شوہر یا اس کے رشتہ داروں میں یا بیوی کے بہن بھائیوں میں؟

شوہر کے چار بھائی ہیں،جن میں سے ایک فوت ہوچکا ہے،جبکہ ایک بہن اور تین بھائی زندہ ہیں اور بیوی کے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں،بیوی کی والدہ بھی حیات ہے،جبکہ شوہر کے والدین فوت ہوچکے ہیں۔

تنقیح:سائل سے معلوم ہوا کہ شوہر اور بیوی دونوں زندہ ہیں،لیکن فی الحال صرف یہ معلوم کرنا ہے کہ وفات کے بعد یہ گھر کس کے ورثہ میں تقسیم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو گھر بطور مہر بیوی کو دینا طے پاگیا ہے وہ بیوی کا حق  ہے،جسے اس کے حوالے کرنا لازم ہے،لہذا بیوی کی وفات کے بعد وہ گھر بیوی کے ورثہ میں تقسیم ہوگا،نہ کہ شوہر کے ورثہ میں۔

حوالہ جات
"رد المحتار" (3/ 129):
"حاصل هذه المسألة أن المسمى إذا كان من غير النقود بأن كان عرضا أو حيوانا إما أن يكون معينا بإشارة أو إضافة فيجب بعينه".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

26/ربیع الثانی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب