021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مستحاضہ معتادہ کا حکم
78388پاکی کے مسائلحیض،نفاس اور استحاضہ کا بیان

سوال

ہندہ کو پچھلے چار سالوں سے استحاضہ کا مرض لاحق ہے،جس کی صورت کچھ اس طرح ہے کہ درمیان میں پندرہ دن اور کبھی ایک مہینے کا فاصلہ ہوتا ہے،لیکن جب خون دوبارہ جاری ہوتا ہے تو مسلسل بیس دن تک جاری رہتا ہے،جبکہ استحاضہ سے پہلے اس کے حیض کی عادت آٹھ دن تھی اور طہر کی عادت اسے یاد نہیں،اب اس کے لئے کیا حکم ہے؟وہ کب سے کب تک حیض شمار کرے گی اور کب سے کب تک طہر شمار کرے گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ دونوں خونوں کے درمیان فاصلہ کی مدت پندرہ دن یا اس سے زیادہ ہوتی ہے،اس لئے ہندہ خون شروع ہونے کے بعد ابتدائی آٹھ دنوں کو حیض شمار کرے گی اور بقیہ دنوں کو استحاضہ۔

حوالہ جات
"الفتاوى الهندية" (1/ 39):
"انتقال العادة يكون بمرة عند أبي يوسف وعليه الفتوى. هكذا في الكافي.
فإن رأت بين طهرين تامين دما لا على عادتها بالزيادة أو النقصان أو بالتقدم والتأخر أو بهما معا انتقلت العادة إلى أيام دمها حقيقيا كان الدم أو حكميا هذا إذا لم يجاوز العشرة فإن جاوزها فمعروفتها حيض وما رأت على غيرها استحاضة فلا تنتقل العادة هكذا في محيط السرخسي".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

09/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے