021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بغیرلائسنس کےمیڈیکل اسٹورچلانےاوراس کی کمائی کاحکم
78441جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

آج کل میڈیکل اسٹورکاکاروباربہت زیادہ فائدہ مند ہےلیکن اس کےساتھ ساتھ میڈیکل اسٹورسے متعلقہ قوانین بھی بہت سخت ہےکہ صرف وہی شخص میڈیکل اسٹورکھول سکتاہےاورچلاسکتاہےجس نےباقاعدہ میڈیکل میں ڈپلومہ کرکے میڈیکل کھولنےکالائسنس حاصل کیاہولیکن 95فیصد میڈیکل اسٹوربغیر لائسنس کےچل رہے ہیں۔ توکیابغیر لائسنس کےمیڈیکل اسٹورچلاناجائزہے؟اس قسم کی میڈیکل اسٹورسےحاصل ہونےوالی آمدنی کاکیا حکم ہے؟یعنی دوائیاں فروخت کرکےجوآمدنی حاصل ہواس کااستعمال کرناجائزہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہےکہ حکومت وقت کی جانب سے عوامی فلاح وبہبود کےلیےجوقوانین مقررکیےجائیں اورجن مباح کاموں پرپابندی لگائی جائےشرعاًان تمام قوانین واحکامات پرعمل کرناواجب ہے۔لائسنس کےبغیرمیڈیکل اسٹور کھولنے پرپابندی دراصل عوامی فلاح وبہود کےلیےہی ہے،تاکہ انسانی صحت کے تحفظ کویقینی بنایاجائے۔

لہٰذابغیر لائسنس کےمیڈیکل اسٹورچلاناحکومتی پابندی کی وجہ سےشرعاًجائزنہیں ہے،تاہم اس طرح کام کام کرتےہوئےحاصل ہونےوالی آمدنی کااستعمال  شرعاًجائزہوگا۔

حوالہ جات
(فی القرآن المجید)
{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ } [النساء: 59]
صحيح البخاري (4 / 50):
«من أطاعني فقد أطاع الله، ومن عصاني فقد عصى الله، ومن يطع الأمير فقد أطاعني، ومن يعص الأمير فقد عصاني، وإنما الإمام جنة يقاتل من ورائه ويتقى به، فإن أمر بتقوى الله وعدل، فإن له بذلك أجرا وإن قال بغيره فإن عليه منه»
حاشية ابن عابدين (5 / 422):
  مطلب طاعة الإمام واجبة  قوله ( أمر السلطان إنما ينفذ ) أي يتبع ولا تجوز مخالفته وسيأتي قبيل الشهادات عند قوله أمرك قاض بقطع أو رجم الخ التعليل بوجوب طاعة ولي الأمر
 وفي ط عن الحموي أن صاحب البحر ذكر ناقلا عن أئمتنا أن طاعة الإمام في غير معصية واجبة فلو أمر بصوم يوم وجب ا هـ
 بدائع الصنائع (7 / 140):
طاعة الإمام فيما ليس بمعصية فرض فكيف فيما هو طاعة۔

  محمدعمربن حسین احمد

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 8جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عمر ولد حسین احمد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب