021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کے آداب کیا ہیں؟
78464وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

مسجد کے آداب کیا کیا ہیں؟ جن کو بجا لانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فقہائے کرام رحمہم اللہ نے مسجد کے بہت سے آداب ذکر فرمائے ہیں، جن میں سے بعض آداب کا ذکر احادیثِ مبارکہ میں بھی موجود ہے، ان میں سے چند ایک آداب درج ذیل ہیں:

  1. باوضو ہر کر پاک صاف کپڑے پہن کر آنا۔
  2.  بحث ومباحثہ  اور دنیوی باتیں نہ کرنا۔
  3. مسجد میں بلا عذر ہوا خارج نہ کرنا۔
  4. ایسے ناسمجھ بچوں کو مسجد میں نہ لانا جن کے پیشاب وغیرہ کرنے کی وجہ سے مسجد کی تلویث یعنی ناپاکی کا خطرہ ہو۔
  5. انگلیاں نہ چٹخانا اور کسی فضول کام میں مشغول نہ ہونا۔
  6. مسجد میں بھیک نہ مانگنا۔
  7. مسجدمیں دوڑنےسے پرہیز کرنا، اگر کبھی کوئی رکعت رہ جائے توبھی سکون اور وقار کے ساتھ چل کر آنا۔
  8. مسجد میں کوئی بدبودار چیز کھا کر نہ آنا، کیونکہ اس سے ملائکہ کو تکلیف ہوتی ہے۔
  9. مسجد میں خریدوفروخت اور دیگر دنیوی معاملات میں مشغول نہ ہونا۔
  10. اونچی آواز سے نہ بولنا، بلکہ بوقت ضرورت اعتدال سے بات کرنا۔
  11. مسجد میں گم شدہ چیز کا اعلان نہ کرنا۔
  12. بغیر اعتکاف کے مسجد میں نہ سونا، البتہ اگر کوئی مسافر ہوتوضرورت کے پیشِ نظر نیچے بستر بچھا کر سونے کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
 مسند أحمد ت شاكر (8/ 358، رقم الحديث: 8572) دار الحديث – القاهرة:
حدثنا أبو عبد الرحمن المقريء حدثنا حيوة قال: سمعت أبا الأسود يقول: أخبرني أبو عبد الله مولى شداد أنه سمع أبا هريرة يقول: سمعت رسول الله -صلي الله عليه وسلم - يقول: "من سمع رجلاً ينشد في المسجد ضالة فليقل له: لا أداها الله إليك فإن المساجد لم تبن لهذا".

محمد نعمان خالد

دارالافتاء جامعة الرشیدکراچی

16/جمادى الاولى 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب