78504 | قسم منت اور نذر کے احکام | متفرّق مسائل |
سوال
میں نے یہ نیت کی تھی کہ اپنی تنخواہ میں سے ہر ماہ ایک مخصوص رقم صدقہ کرتا رہوں گا اور الحمدللہ اس پر کاربند بھی ہوں ، لیکن دو تین مہینوں سے اخراجات کے اضافے کی وجہ سے صدقہ کی رقم نہیں نکال پا رہا ہوں ۔ کیا مجھ پر ان مہینوں کی رقم نکالنا واجب ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
گزشتہ مہینوں کی رقم صدقہ کرنا آپ پر واجب تو نہیں البتہ کرنا چاہیں تو بہت اچھی بات ہے ، اس لیے کہ صرف نیت کرنے سے صدقہ یا نذر واجب نہیں ہوتی ، صدقہ کرنا اس وقت واجب ہوتا ہے جب آپ باقاعدہ زبان سے تلفظ کریں،جو کہ صورت مسئولہ میں نہیں پایا جا رہا۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الکاسانی رحمہ اللہ تعالی : أماالأول : فرکن النذر :ھو الصیغۃ الدالۃ علیہ ، وھو قولہ : للہ علی کذا، أو علی کذا،أ و ھذاھدی …..
(بدائع الصنائع : 5/333)
قال العلامۃابن عابدین رحمہ اللہ تعالی :قال فی الشرح الملتقی: والنذر عمل اللسان ، وشرط صحتہ أن لایکون معصیۃ کشرب الخمر ، ولا واجبا علیہ فی الحال. (رد المحتار:3/419)
قال العلامۃا لحصکفی رحمہ اللہ تعالی:(وھو واجب بالنذر )بلسانہ .
قال ابن عابدین رحمہ اللہ : قولہ 🙁 بلسانہ)فلا یکفیلإ یجابہ النیۃ.منح عن شمس الأئمۃ .
(رد المحتار مع الدر المختار:3/430)
قال ابن الھمام رحمہ اللہ تعالی :قولہ ( ومن أوجب علی نفسہ إعتکا ف أیام ) بأن قال بلسانہ : عشرۃ أیام مثلا ….ولا یکفی مجرد نیۃ القلب.
(فتح القدیر : 2/410)
محمد مدثر
دارالافتاء ، جامعۃ الرشید ، کراچی
17/جمادی الاولی /1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد مدثر بن محمد ظفر | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |