021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک مسبوق کا دوسرے مسبوق کو دیکھ کر نماز مکمل کرنا
78858نماز کا بیانمسبوق اور لاحق کے احکام

سوال

ایک شخص سے نماز کی ایک رکعت رہ گئی تھی ،لیکن وہ بھول گیاکہ کتنی رکعات رہ گئی ہیں ؟ چنانچہ اس نے ساتھ والے شخص  کو دیکھ کر (جو اس کے ساتھ ہی جماعت میں شامل ہواتھا اپنی نماز مکمل کی )،تو اس کی  نماز کاکیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسبوق شخص کے لیے بہتر تو یہی ہے کہ وہ اپنی بقیہ رکعتوں کی تعداد خود یاد رکھنے کی کوشش کرے ،لیکن اگر وہ بھول جائے، اور اپنے ساتھ والے نمازی( جس نے اس کے ساتھ نماز شروع کی تھی )  کو دیکھ کر نماز مکمل کرلے تو اس کی نماز درست ہو جائے گی۔

حوالہ جات
ولو نسي أحد المسبوقين المتساويين كمية ما عليه فقضى ملاحظا للآخر بلا اقتداء به صح. هكذا في الخلاصة.
( الفتاوی الھندیۃ : 1/92 )
إذا قضی المسبوقان ملاحظا أحدھما الآخر لیعلم عدد ما علیه من فعله فلا بأس به.
(حاشیۃ الطحطحاوی علی مراقی الفلاح )
(قوله نعم لو نسي إلخ) حاصله أنه لو اقتدى اثنان معا بإمام قد صلى بعض صلاته فلما قاما إلى القضاء نسي أحدهما عدد ما سبق به فقضى ملاحظا للآخر بلا اقتداء به صح كما في الخانية والفتح، خلافا لظاهر القنية، ولما مشى عليه في الوهبانية من الفساد وجزم به في جامع الفتاوى، ووفق ابن الشحنة بحمل الثاني على الاقتداء أو بكونه قولا شاذا لا يعمل به فافهم. ( ردالمحتار : 1/597 )

محمدادریس

دارالافتاء،جامعۃ الرشید، کرچی

/17جماد ی الاولی /1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد ادریس بن محمدغیاث

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب