021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ننگے سر کھانا کھانے کا شرعی حکم
78715متفرق مسائلمتفرق مسائل

سوال

کیا کھانا کھاتے وقت سر ڈھانپنا شرعا ضروری ہے یانہیں؟ اورننگے سر کھانے سے گناہ تو نہیں ہوگا ؟ رہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کھانا کھاتے وقت سر ڈھا نپنا کھانے کے آداب میں سے ہے ، البتہ ضروری نہیں ہے، اس لیے  اگر کوئی ننگے سرکھانا کھاتاہے ،تو اسے گناہ نہیں ہوگا۔

حوالہ جات
اﻷﻛﻞ ﻋﻠﻰ اﻟﻄﺮﻳﻖ ﻣﻜﺮﻭﻩ، ﻭﻻ ﺑﺄﺱ ﺑﺎﻷﻛﻞ ﻣﻜﺸﻮﻑ اﻟﺮﺃﺱ، ﻭﻫﻮ اﻟﻤﺨﺘﺎﺭ، ﻛﺬا ﻓﻲ اﻟﺨﻼﺻﺔ  .
)الفتاوى اله‍ندية : 5/337)
وفي الخلاصة: والأكل ‌مكشوف ‌الرأس والأكل يوم الأضحى قبل الصلاة فيه روايتان، والمختار أنه لا يكره.
)البحر الرائق:8/210)
ولا بأس بالأكل متكئا أو مكشوف الرأس في المختار.( الدرالمختار : 6/340

محمدادریس

دارالافتاء،جامعۃ الرشید، کرچی

5/جماد ی الثانی /1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد ادریس بن محمدغیاث

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب