021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک بیٹی ہونے کی صورت میں جائیداد کاحق دارکون ہے
78683میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

 مفتی صاحب میں اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی ہوں.میرے والد صاحب ایک صاحب حیثیت انسان ہیں الحمد للہ.میں ان کی جائیداد میں کتنی حقدار ہوں گی ،جبکہ والد صاحب کے کوئی حقیقی بہن بھائی نہیں ہیں.

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زندگی میں والدصاحب کواپنے جائیداد پرمکمل تصرف کااختیارہے ،انتقال کی صورت میں اگرآپ کے والدکے ورثہ (اہلیہ ،والدین،اولاد اوربہن بھائی ) میں سے کوئی بھی زندہ نہ ہوتوایسی صورت میں آپ ان کی جائیداد کی وارث ہوں گی،تقسیم کی ترتیب یہ ہے کہ پہلے ان کے ترکہ سے تجہیزوتکفین کے اخراجات نکالے جائیں گے،پھراگران پرکوئی قرض ہوتووہ اداکیاجائے گا،اس کے بعداگرانہوں نے کوئی وصیت کی ہے توتہائی مال تک اس کوپوراکیاجائے گا،اس کے بعد باقی مال آپ کاہوگا۔

حوالہ جات
۔۔۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

  ۴/جمادی الثانی ۱۴۴۴ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے