021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک مسجد کے قریب دوسری مسجد بنانا
79032وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں ؟

ایک گاؤں میں ایک مسجدقدیم ہے، لوگ اس میں پانچ وقت کی نماز پڑھتے ہیں اور گاؤں کے لوگوں کے قریب بھی ہےاور مسجدوسیع بھی ہے تو اس گاؤں میں دوسری مسجدبناناکیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی مسجد کے قریب دوسری مسجد بنانا اس صورت میں ممنوع ہے جب دوسری مسجد بنانے والوں کا مقصد پہلی مسجد میں نمازیوں کی تعداد کم کرنا ہویا دوسری مسجد بنانے سے لوگوں میں اختلاف وانتشار اور فتنہ پیدا ہوتا ہو،لہذا اگر ایسی کوئی بات نہ ہوتو ایک مسجد کے قریب دوسری مسجد بنانا جائزہے۔

حوالہ جات
۔ (الکشاف 2/310،التوبة: 107):
 وعن عطاء: لما فتح اللّٰہ تعالیٰ الأمصار علی ید عمر رضي اللّٰہ عنہ أمر المسلمین أن یبنوا المساجد، وأن لا یتخذوا في مدینة مسجدین یضارّ أحدھما صاحبہ۔

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

25/جمادی الثانیہ1444ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب