021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جمعہ کے جواز کی شرائط
79036نماز کا بیانجمعہ و عیدین کے مسائل

سوال

جواز جمعہ کے لئے کچھ شرائط ہے یا نہیں۔ ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جمعہ کی نماز صحیح ہونے کی شرطیں یہ ہیں:

(1)شہر یا قصبہ ہو ،گاؤں یا جنگل میں نماز جمعہ درست نہیں ۔

(2)ظہر کا وقت ہو۔

(3)خطبہ ،لوگوں کے سامنے اللہ کا ذکر کرنا ،چاہے صرف سبحان اللہ یا الحمد للہ کہہ دیا جائے ،اگرچہ صرف اتنے خطبے پر اکتفا کرنا خلاف سنت ہونے کی وجہ سے مکروہ ہے۔

(4)خطبہ نماز سے پہلے ہونا ،اگر نماز کے بعد خطبہ پڑھا جائےتو نماز نہیں ہوگی۔

(5)خطبہ ظہر کے وقت میں ہونا ،اگر وقت سے پہلے خطبہ پڑھ لیا جائے تو نماز نہیں ہوگی۔

(6)جماعت ،یعنی امام کے علاوہکم از کم تین آدمیوں کا ہو نا ،مگر یہ شرط ہے کہ یہ تین آدمی ایسے ہوں جو امامت کرسکیں ،اگر صرف عورت یا نابالغ لڑکے ہوں تو نماز نہیں ہوگی۔

(7)عام اجازت کے ساتھ علی الاعلان نماز جمعہ پڑھنا ۔ یعنی جس جگہ جمعہ پڑھا جارہا ہو وہاں ہر ایک کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت ہو،البتہ وہ مقامات جہاں دفاعی یا انتظامی ضرورت کی وجہ سے عام لوگوں کو آنے کی اجازت نہ ہو ،مگروہاں ہر وقت مقامی لوگوں کی اچھی خاصی تعداد موجود رہتی ہووہاں بھی جمعہ پڑھنے کی گنجائش ہے،مثلا شہر میں موجود ائیرپورٹ،فوجی چھاؤنیاں یاجیلیں،بشرطیکہ ممانعت کا مقصد نماز سے روکنا نہ ہو،بلکہ کوئی دفاعی یا انتظامی ضرورت ہو اور اس پابندی کی وجہ سے باہر کے لوگوں سے جمعہ کی نماز فوت نہ ہو،بلکہ انہیں باآسانی

دوسری  جگہ جمعہ مل سکتا ہو۔(فتاوی عثمانی:1/ 526)

کتب فقہ میں مذکورہ بالا شرائط کے علاوہ ایک اور شرط بھی مذکور ہے،یعنی سلطان یا اس کے نائب کا ہونا ،لیکن یہ شرط جمعہ کی امامت کے لیے لوگوں میں فتنہ اور فساد کے خوف سے لگائی گئی تھی جو آج کل باقی نہیں رہا،اس لیے موجودہ دور میں اس شرط کا وجود ضروری نہیں۔

حوالہ جات
وفی الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2/ 136):
(ويشترط لصحتها) سبعة أشياء:
الأول: (المصر وهو ما لا يسع أكبر مساجده أهله المكلفين بها)(أو فناؤه) بكسر الفاء (وهو ما) حوله (اتصل به) أو لا(لأجل مصالحه) كدفن الموتى وركض الخيل.
(و) الثاني: (السلطان) ولو متغلبا(أو مأموربإقامتها).
(و) الثالث (وقت الظهر فتبطل) الجمعة (بخروجه).
(و) الرابع: (الخطبة فيه).
(و) الخامس: (كونها قبلها) لأن شرط الشيء سابق عليه (بحضرة جماعة تنعقد) الجمعة.
(و) السادس: (الجماعة) وأقلها ثلاثة رجال (ولو غير الثلاثة الذين حضروا) الخطبة (سوى الإمام).
(و) السابع: (الإذن العام).

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

25/جمادی الثانیہ1444ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب