021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نماز جمعہ میں دوسری مسجد کا فاصلہ
79042نماز کا بیانجمعہ و عیدین کے مسائل

سوال

 پہاڑی علاقوں میں نماز جمعہ دوسری مسجد سے کتنے فاصلہ پر شر وع کر نا چاہیے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگروہاں صحت ِجمعہ کی تمام شرائط پائی جاتی ہیں تو ایک سے زائد مسجدوں میں،جو ایک دوسرے کے قریب ہوں،جمعہ کی نماز جائز ہے؛ کیوں کہ جس جگہ جمعہ جائز ہو، وہاں متعدد مساجد ؛اگرچہ ایک محلے میں ہوں، میں نماز جمعہ اداکرنا درست ہوتا ہے،البتہ مناسب یہ ہے کہ بڑی مساجد میں شروع کی جائے،اور دوسری مساجد والے وہاں حاضر ہوں ۔ 

حوالہ جات
الدر المختار مع رد المحتار (3/153):
وتوٴدی في مصر واحد بمواضع کثیرة مطلقاً علی المذھب، وعلیہ الفتوی، شرح المجمع للعیني وإمامة فتح القدیر دفعاً للحرج ۔
 قولہ: مطلقاً…ومقتضاہ أنہ لا یلزم أن یکون التعدد بقدر الحاجة کما یدل علیہ کلام السرخسي الآتي، قولہ: ”علی المذھب“: فقد ذکر الإمام السرخسي أن الصحیح من مذھب أبي حنیفةجواز إقامتھا في مصر واحد في مسجدین وأکثر، وبہ نأخذ لإطلاق ”لا جمعة إلا في مصر“، شرط المصر فقط ۔

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

25/جمادی الثانیہ1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب