021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تکبیرہ اولی کا مصداق کیا ہے؟
78691نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

تکبیرہ اولیٰ کےساتھ نمازپڑھنےسےکیامرادہے؟کیااس سےنماز پڑھنےکاثواب زیادہ ملتاہے؟کیااس سےمرادیہ ہے کہ جب امام صاحب پہلی تکبیرکہےاس وقت نمازی کامقتدیوں کےساتھ صف میں موجود ہونالازم ہےیا نمازی نےاگرتکبیرہ اولیٰ نہیں بھی سنی توکیاوہ نمازی تکبیرہ اولیٰ سےنمازپڑھنے والاشمارہوگا اورتکبیرہ اولیٰ سےمتعلق تمام ترمعلومات جتنی ممکن ہوں مجھے بتائیں۔جزاکم اللہ خیرا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس بارے میں وراد مرفوع حدیث اگرچہ سند کے لحاظ سے کمزور(منقطع )ہے، لیکن تعدد طرق  اور شواہد کی وجہ سے علماء نے اسے قبول فرمایا ہے ،بالخصوص فضائل میں ضعیف پر عمل جائز ہے۔البتہ اس سے نماز کے ثواب میں زیادتی کی تصریح تو کسی حدیث میں نظر سے نہیں گزری ،البتہ تکبیرہ اولی کی پابندی نماز کی روحانیت اور تاثیر میں اضافے کا یقینا باعث ہے اور یہ بات فی الجملہ احادیث سے ثابت ہے۔

تکبیرہ اولی کی حدیہ ہے کہ نمازی(امام کے رکوع میں جانے کے لیے) دوسری تکبیر کہنے سے پہلے نماز میں شامل ہوجائے،لہذا دوسری تکبیر کہنے سے قبل شریک ہونے والا ہرنمازی تکبیرہ اولی کا پانے والا شمار ہوگا،اوروہ اس حدیث میں واردفضیلت کامستحق ہوگااوراس کےلیےامام کی تکبیرہ اولی کابراہ راست سنناضروری بھی نہیں،لیکن اس کا اعلی مفہوم یہ ہے کہ امام کی پہلی تکبیر کے وقت بلا تاخیر  پہلی تکبیر کے بعد جماعت میں شامل ہوجائے ۔

حوالہ جات
مشكاة المصابيح مع شرح مرقاة المفاتيح  (3/ 880):
وعن أنس رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " «من صلى لله أربعين يوما في جماعة يدرك التكبيرة الأولى، كتب له براءتان: براءة من النار، وبراءة من النفاق» ". رواه الترمذي.
قلت: ومثل هذا ما يقال من قبل الرأي فموقوفه في حكم المرفوع، قال ابن حجر: رواه الترمذي بسند منقطع ومع ذلك يعمل به في فضائل الأعمال، وروى البزار، وأبو داود، خبر: «لكل شيء صفوة وصفوة الصلاة التكبيرة الأولى، فحافظوا عليها» ، ومن ثم كان إدراكها سنة مؤكدة، وكان السلف إذا فاتتهم عزوا أنفسهم ثلاثة أيام، وإذا فاتتهم الجماعة عزوا أنفسهم سبعة أيام اهـ. وكأنهم ما فاتتهم الجمعة وإلا فعزوا أنفسهم سبعين يوما.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۸جمادی الثانیۃ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب