021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
درس قرآن کے لیے تبلیغ میں وقت لگاہواہونا شرعا لازم نہیں۔
79322قرآن کریم کی تفسیر اور قرآن سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علماءِ دین مسئلۂ ذیل کے بارے میں کہ ہمارا ایک مدرسہ ہے جس کا نام ادارۂ دینیات ہے جو شہرِ منڈی دیپ ایم پی میں واقع ہے اس مدرسہ میں ہمارے برادر مفتی محمد عرباض قاسمی صاحب تفسیرِ قرآن کا درس دیتے ہیں جس میں مردوں اور خواتین کا با پردہ نظم ہے ،لیکن ہمارے یہاں کے ایک صاحب کا کہنا ہے کہ عورتوں پر تفسیر ہے ہی نہیں ،(مشروع نہیں) نیز جماعت کے کچھ ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ تفسیر اسی گھر میں کی جا سکتی ہے جس گھر میں عشرہ اور چلہ لگائی مستورات ہوں اور مردوں کی تفسیر بھی صرف مسجد میں کی جا سکتی ہے، مدرسہ میں تفسیر کرنا جائز نہیں اور یہ بھی کہنا ہے کہ تفسیر سننے کے لئے چلہ اور عشرہ لگانا لازم ہے! کیا مذکورہ تمام باتیں از روئے شرع درست ہیں؟ اگر درست نہیں تو پھر اس طرح کی باتیں کر کے تفسیر سے روکنے والے کا کیا حکم ہے؟ از راہِ کرم وضاحت کے ساتھ تحریر فرمائیں!

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ازخودتفسیر قرآن مجید  بیان کرنےکے لیے تفسیر سے متعلقہ علوم اور فنون میں مہارت شرط ہےاورمحض کسی مستندتفسیر قرآن مجیدسے درس  دینےکے لیے بنیادی علمی قابلیت کافی ہے، باقی سؤال میں ذکر کردہ  باتوں میں سےکوئی بات درس تفسیردینےیاسننےکےلیے شرعا شرط نہیں،اسی طرح قرآن مجیدمردوعورت سب کی ہدایت کےلیے ہے،لہذا عوام اورغیرذمہ دارافراد کااس قسم کی پابندی لگانادرست نہیں،بلکہ یہ اللہ کی کتاب سےروکنے کی وعید کےضمن میں آتی ہے، البتہ اگران پابندیوں سےمقصددرس قرآن سے روکنا نہ ہو،بلکہ محض انتظامی لحاظ سے یہ پابندی لگائی جائےاوریہ پابندی بھی متعلقہ ذمہ دار افراد کی طرف سےہو تو ایسی صورت میں اس میں کوئی حرج نہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۲رجب۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب