021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مشترکہ زمین میں عشر کا حکم
79299میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

تلخیصِ سوال: تقسیم شدہ جملہ قطعات اراضی جو تمام بھائیوں کو ملیں ، تاہم محکمہ مال میں ابھی بھی ریکارڈ میں ان کا اندراج نہیں تمام بھائیوں کے حصہ جات  کا کلیتا تصرف درمیانے بھائی کا ہے وہی اس پر فصل وغیرہ بھی کاشت کرتے ہیں سب اخراجات وہی کرتے ہیں اور زمین کے حاصلات سب ان کے پاس ہیں، نہ دیگر بھائیوں نے کبھی کوئی خرچہ کیا اور نہ ہی حاصلات اراضی میں سے کسی چیز کا کبھی مطالبہ کیا نہ یہ اندازہ ہے کہ اس سے نفع و نقصان کیا ہورہا ہے۔

ایسی صورت میں عشر کی ادائیگی کس کے ذمہ ہوگی؟ اصل مالکان یا وہ جن کے تصرف میں زمین ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو بھائی پیداوار وصول کرتے ہیں عشر کی ادائیگی بھی ان ہی کے ذمہ ہے۔

حوالہ جات
حاشية ابن عابدين (2/ 326)
أفاد أن ملك الأرض ليس بشرط لوجوب العشر وإنما الشرط ملك الخارج لأنه يجب في الخارج لا في الأرض فكان ملكه لها وعدمه سواء  بدائع
بدائع الصنائع (2/ 56)
وكذا ملك الأرض ليس بشرط لوجوب العشر وإنما الشرط ملك الخارج فيجب في الأراضي التي لا مالك لها وهي الأراضي الموقوفة

عمر فاروق

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

۱۴/رجب الخیر/۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب