021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ناشزہ کانان ونفقہ شوہرکےذمہ ہے یانہیں؟
79327نان نفقہ کے مسائلنان نفقہ کے متفرق مسائل

سوال

بیوی اکثر معمولی اختلافات یا لڑائی جھگڑوں (جیسے کہ شوہر نے کسی بات یا کام سے انکار کیا یا شوہر نے اپنی کوئی بات یا کام بیوی سے اُس کی مرضی کے خلاف کروالیا یا بیوی کی بار بار کی غلطی یا نافرمانی پہ ڈانٹ دیا) پر بغیر شوہر کی اجازت اور شوہر کو بغیر بتائے ناراض ہو کر، بچیوں (دو بیٹیاں، عمر بالترتیب تقریباً ۸ سال اور سوا ۹ سال) اور ضروری سامان اور گھر میں موجود شوہر کے تمام پیسے لیکر گھر چھوڑ کر میکے چلی جاتی ہے اور پھر ۷، ۸ مہینے واپس نہیں آتی اور نا ہی کوئی رابطہ رکھتی ہے۔ شوہر جب رابطہ کرے تو جواب میں کہتی ہے کہ مجھے بات نہیں کرنی یہاں تک کہ ۶۔۸ مہینے گُزرجاتے ہیں۔شادی کو گیارہ (۱۱)سال سے زیادہ ہوچکے ہیں اور اِس عرصے میں ہر ۰ ۱۲،۱ مہینے بعد ایسا ہی ہوتاہے۔ (گیارہ سال میں ۸ یا ۹ بار بیوی ناراض ہو کر میکے جا چکی ہے) اِس وقت بھی بیوی ناراض ہو کر میکے میں ہے، گیارہ مہینے سے زیادہ گُزر چُکے ہیں۔ شوہر نے متعدد بار سمجھانے اور منانے کی کوشش کی، اپنی غلطی نا ہونے کے باوجودمعافی بھی مانگی، مگر بیوی واپس آنے کو تیار نہیں بلکہ یہ بھی بول دیا بیوی نے کہ ”میرا آپ کے ساتھ اب گزارا نہیں“اس بات پر جب شوہر نے کہا کہ ”ٹھیک ہے پھر فیصلہ کرلو، ختم کردو“ تو یہ جواب دیا کہ ”مجھے کوئی فیصلہ نہیں کرنا، آپکو جو فیصلہ کرنا ہو کرلیں“ان حالات میں پہلاسوال یہ ہےکیا جتنے عرصے بیوی بغیر اجازت میکے میں رہی،شوہر کے اُوپر بیوی اور بچیوں کا خرچہ (نان نفقہ) دینا فرض ہے؟ جبکہ شروع کی لڑائیوں میں شوہرنے اِس دوران یا پھر بیوی کے گھر آنے کے بعد خرچہ ادا کردیا ہو لیکن اب بطورِ تنبیہ یا نصیحت خرچہ نا دے رہا ہو۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بیوی اگرآپ  کی اجازت کے بغیر  بلا وجہ میکے میں بیٹھی ہے، اور  آپ کے بلانے کے باوجود گھر آنے کو تیار نہیں ہے تو اس صورت میں وہ ناشزہ (نافرمان)ہونے کی وجہ سے نفقہ کی حق دار نہیں، جب تک وہ واپس آپ  کے گھر نہ آجائے یا آپ اس کو میکے میں رہنے کی اجازت نہ دیدیں، اس وقت تک آپ کے ذمہ اس کا نان نفقہ دینا واجب نہیں ہے۔ 

باقی  نابالغ بچیوں کا نفقہ  بہرصورت آپ کے ذمہ  لازم ہے۔

حوالہ جات
فی تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق (ج 7 / ص 318):
 لا تجب النفقة للناشزة ، وهي الخارجة من بيت زوجها بغير إذنه المانعة نفسها منه۔۔ولو عادت الناشزة إلى منزل الزوج وجبت لها النفقة لزوال المانع .

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

    ۱۵/رجب ۱۴۴۴ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب