021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سرمایہ واپس لینے سےایک مہینے پہلےاطلاع دینے کی شرط لگانے کا حکم
79390شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

فضل منان انٹرپرائز اپنے انوسٹرز کو اس بات کا پابند بناتی ہے کہ آپ کو جب اپنا سرمایہ واپس لینا ہو تو اس سے ایک ماہ پہلے آگاہ کرنا پڑے گا۔کیا اس طرح کی پابندی لگانا درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عقد شرکت اور مضاربت میں ایسی شرط لگانا جائز ہے جو نفع میں شرکت کو ختم کرنے والی نہ ہو۔لہذا صورت مسئولہ میں انوسٹرز کو اس بات کا پابند بنانا درست ہے کہ سرمایہ واپس لینے سے ایک مہینہ پہلے کمپنی کو آگاہ کریں۔ بشرطیہ کہ اس صورت میں انوسٹر کو اس آخری مہینہ کا نفع بھی دیا جائے۔

حوالہ جات
المبسوط للسرخسي (22/ 270)
المضاربة شركة والشركة لا تبطل بالشرط الفاسد إذا كان لا يؤدي ذلك إلى قطع الشركة بينهما في الربح بعد حصوله
درر الحكام شرح مجلة الأحكام (3/ 455)
 قاعدة في فساد المضاربة : كل شرط يوجب الجهالة في الربح أو قطع الشركة أو يشترط فيه كل العمل أو بعضه على رب المال يفسد المضاربة , كاشتراط الربح على التردد كثلث أو نصف الربح أو اشتراط حصة معينة من الربح , ويكون الشرط باطلا ويصح عقد المضاربة اعتبارا للوكالة كاشتراط الخسران على المضارب أو اشتراطه عليهما معا ( الطحطاوي ورد المحتار )

ولی الحسنین

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

۱۹ رجب ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ولی الحسنین بن سمیع الحسنین

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب