021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نرم جائے نماز پرسجدہ کاحکم
79619نماز کا بیاننماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ

سوال

مسجد میں موٹی اور نرم جائے نماز پر سجدہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟اس کے بارے میں وضاحت فرمادیں کہ اس پر سجدہ ادا ہوتا ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرایسی موٹی جائے نماز پر سجدہ کرتے وقت پیشانی کسی ایک جگہ پرجم جاتی ہے اور پیشانی میں مکمل ٹھہراوٴ اور سکون پیدا ہو جاتا ہے ، خواہ تھوڑے دباوٴ کے ذریعے ٹھہراوٴ حاصل ہو، تو اس پر سجدہ کرنا جائز ہے ، اس سے سجدہ ادا ہوجاتا ہے ۔ اور اگر سجدہ کرتے وقت تھوڑے دباوٴ کے باوجود پیشانی کسی ایک جگہ جمتی نہیں ہے ،بلکہ دباؤسے مزید دبتی جاتی ہو ، تو اس پر سجدہ ادا نہیں ہوگا۔

حوالہ جات
وفی  الدر المختار مع رد المحتار( 1/452):
وشرط سجود فالقرار لجبہة۔
قولہ: (وشرط سجود) مبتدأ ومضاف إليه (فالقرار) خبر بزيادة الفاء (لجبهة) أي يفترض أن يسجد على ما يجد حجمه بحيث إن الساجد لو بالغ لا يتسفل رأسه أبلغ مما كان عليه حال الوضع، فلا يصح على نحو الأرز والذرة، إلا أن يكون في نحو جوالق، ولا على نحو القطن والثلج والفرش إلا إن وجد حجم الأرض بكبسه ۔

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

29/رجب1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب