021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوہ، چار بیٹوں اور تین بیٹیوں میں رقم کی تقسیم
79715میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

حاجی محمد شریف کا انتقال ہوا، اس کے ورثا میں ایک بیوہ، چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ ان ورثا کو آٹھ کروڑ پچاس لاکھ ((85,000,000 روپے میں سے کتنا کتنا حصہ ملے گا؟

وضاحت: سائل نے فون پر بتایا کہ مرحوم محمد شریف کے والدین، دادا، دادی اور نانی کا انتقال اس کی زندگی میں ہوگیا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حاجی محمد شریف مرحوم کا ترکہ مذکورہ ورثا میں تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ کل ترکہ کے اٹھاسی (88) حصے بنا کر بیوہ کو گیارہ (11) حصے، چار بیٹوں میں سے ہر ایک کو چودہ، چودہ (14، 14) حصے اور تین بیٹیوں میں سے ہر ایک کو سات، سات (7، 7) حصے دیدیں۔

مذکورہ بالا فارمولا کے مطابق آٹھ کروڑ پچاس لاکھ ((8,500,000 روپے میں سے:-

(1)۔۔۔ بیوہ کا حصہ ایک کروڑ چھ لاکھ پچیس ہزار (10,625,000) بنتا ہے۔

(2)۔۔۔ چار بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کا حصہ ایک کروڑ پینتیس لاکھ بائیس ہزار سات سو ستائیس اعشاریہ دو سات  (13,522,727.27) روپے بنتا ہے۔

(3)۔۔۔ تین بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کا حصہ سڑسٹھ لاکھ اکسٹھ ہزار تین سو تریسٹھ اعشاریہ چھ تین (6,761,363.63) بنتا ہے۔

حوالہ جات
القرآن الکریم:
{يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ } [النساء: 11]
{وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ} [النساء: 12]
السراجی فی المیراث (18):
أما للزوجات فحالتان: الربع للواحدة فصاعد ة عند عدم الولد وولد الإبن وإن سفل، والثمن مع الولد أو ولد الإبن وإن سفل.

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

     8/شعبان المعظم/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب