021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دیناوی مقاصد کے لیے وظائف پر ثواب
79949ذکر،دعاء اور تعویذات کے مسائلرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجنے کے مسائل ) درود سلام کے (

سوال

کیا جائز دنیاوی کاموں کے لئے اسمائے الہی یا آیات کے وظائف کرنے سےثواب ملتا ہے یا نہیں ؟

یہی سوال مجربات اکابر اور عملیات کے بارے میں ہے؟اگر مندرجہ بالا کسی سوال کا جواب نفی میں ہے

 تو کس نیت سے انہیں کریں کہ ثواب بھی ملے اور کام بھی ہوجائے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اسماءِ الٰہی یا آیات کو جائز دنیاوی کاموں کے لیے بطورِ وظیفہ پڑھا جائے تو ثواب نہیں ملےگا۔مجرباتِ اکابر اور عملیات کا بھی یہی حکم ہے۔وظائف اور اذکار کو محض اللہ تعالی کی رضاء  اور خوشنودی کے لیے پڑھنے پر ثواب ملتا ہے،البتہ وظائف وغیرہ پڑھنے کے بعد اگر دنیوی مقاصد کے حصول کے لیےدعا  کی جائے تو اس میں حرج نہیں کیونکہ مشروع اغراض کے لیے دعا کرنا خود مامور بہ ہے، اور مامور پر ثواب ملتا ہے۔دعا  کی برکت سے دنیوی مقاصد بھی پورے ہو جائیں گے اور ثواب بھی ملے گا۔

حوالہ جات
{وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُم} [غافر: 60]
صحيح مسلم (4/ 1727):
"عن عوف بن مالك الأشجعي، قال: كنا نرقي في الجاهلية فقلنا يا رسول الله كيف ترى في ذلك فقال: «اعرضوا علي رقاكم، لا بأس بالرقى ما لم يكن فيه شرك»"
فتح الباري لابن حجر (1/ 14):
"لو قصد بالذكر القربة إلى الله تعالى لكان أكثر ثوابا."
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 363):
"إنما تكره العوذة إذا كانت بغير لسان العرب، ولا يدرى ما هو ولعله يدخله سحر أو كفر أو غير ذلك، وأما ما كان من القرآن أو شيء من الدعوات فلا بأس به."
شرح الزرقاني على المواهب  (9/ 384):
" الرقى : ما كان بكلام الله أو بأسمائه فيجوز، فإن كان مأثورًا فيستحب."
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2880):
"النوع الذي كان أهل الجاهلية يعالجون به ويعتقدون فيه، وأما ما كان من الآيات القرآنية، والأسماء والصفات الربانية، والدعوات المأثورة النبوية، فلا بأس، بل يستحب سواء كان تعويذا أو رقية أو نشرة، وأما على لغة العبرانية ونحوها، فيمتنع لاحتمال الشرك فيها."

محمد فرحان

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

19/ شعبان المعظم / 1444

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد فرحان بن محمد سلیم

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب