80006 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
جیسا کہ ہر سال لوگ پیکج بنا کر مساکین،غرباءمیں رمضان شریف میں تقسیم کرتے ہیں۔تو کیا ذکوٰۃ کے پیسوں سے اس طرح پیکج بنا کر مساکین میں تقسیم کرنا درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مال زکوٰۃ کی قیمت یا اس کے بقدر سامان خریدکرمستحق کو دینے سے زکوٰۃ ادا ہوجاتی ہے،لہٰذازکوٰۃ کی مد میں مختلف چیزوں کے پیکج بنا کر مساکین وغرباء میں تقسیم کرنا درست ہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 180)
المال الذي تجب فيه الزكاة أدى زكاته من خلاف جنسه أدى قدر قيمة الواجب إجماعا۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 41)
وأما الذي يرجع إلى المؤدي فمنها أن يكون مالا متقوما على الإطلاق سواء كان منصوصا عليه أو لا من جنس المال الذي وجبت فيه الزكاة أو من غير جنسه.
والأصل أن كل مال يجوز التصدق به تطوعا يجوز أداء الزكاة منه وما لا فلا۔
محمدمصطفیٰ رضا
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
26/شعبان/1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |