021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گزشتہ روزوں کا فدیہ کس ریٹ پر ادا کیا جائے
80008روزے کا بیانروزے کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ایک روزہ کافدیہ کتنا ہےاور اگر پچھلے سال کے روزوں کا فدیہ رہ گیا ہو تو اس سال کے ریٹ کے حساب سے فدیہ ادا کیا جائےگا یا پچھلے سال کے ریٹ کے حساب سے،نیزروزوں کے فدیہ کے طور پر جو رقم ہوتی ہے وہ مساکین کو دیتے وقت بتانا ضروری ہےکہ ہم روزے نہیں رکھ سکے اور یہ ان روزوں کے فدیہ کی رقم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک روزہ کے فدیہ کی مقدار تقریباً پونے دو  کلو گندم یا اس کی قیمت ہے۔اگر کسی شخص کے پچھلے سال کے روزے رہ گئے ہوں اور اب اس شخص کو روزہ رکھنے پر قدرت حاصل ہو تو ان روزوں کی قضاء لازم ہے،فدیہ دینا جائز نہیں،البتہ اگر قدرت نہ ہو اور نہ ہی مستقبل میں اس کی امیدہو تو اس صورت میں گزشتہ روزوں کا فدیہ  اس سال کے ریٹ کے حساب سےاد کیا جائے گا،نیز فدیہ کی رقم فقراء ومساکین کو دیتے وقت یہ بتانا ضروری نہیں ہےکہ یہ فدیہ کہ رقم ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) 2/ 72
(ولو مات وعليه صلوات فائتة وأوصى بالكفارة يعطى لكل صلاة نصف صاع من بر) كالفطرة (وكذا حكم الوتر) والصوم۔
(قوله نصف صاع من بر) أي أو من دقيقه أو سويقه، أو صاع تمر أو زبيب أو شعير أو قيمته، وهي أفضل عندنا لإسراعها بسد حاجة الفقير إمداد۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 286)
وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء. وفي السوائم يوم الأداء إجماعا، وهو الأصح، ويقوم في البلد الذي المال فيه ولو في مفازة ففي أقرب الأمصار إليه فتح۔

محمدمصطفیٰ رضا

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 26/شعبان/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب