021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مردہ کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا حکم
80202جنازے کےمسائلمردے کو غسل دینے اوردفنانے کا بیان

سوال

ایک امام صاحب ہیں جن کی والدہ فوت ہوئی ہیں۔امام صاحب نے  والدہ کی قبر مسجد کی جگہ میں بنائی ہے،مسجد کے ساتھ جو وقف کی زمین ہے اس کے اندراور مسجد کے متولی سے اجازت بھی نہیں لی۔تو اب اس میں کافی مسئلہ بنا ہوا ہے۔کیا اس قبر کو دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ میت کو ایک مرتبہ قبر میں دفنانے کے بعد بلا سخت شرعی ضرورت (مثلاًکسی کی مغصوبہ زمین میں میّت کو دفن کیا گیا ہویا مالکِ زمین کی اجازت کے بغیر اس میّت کو دفن کیا گیا ہو) کے اس کو دوسری جگہ منتقل کرنا جائز نہیں۔

لہٰذا مذکورہ صورت میں اگر قبر کے بارے میں غالب گمان یہ ہو کہ اس میں موجود مردہ مٹی بن گیا ہوگا تو اس کو ہموار کر کے وقف کی زمین کو وقف کے مصالح میں استعمال کیا جائےاور اگر متولی وقف (مسجد کی کمیٹی)اس پر راضی نہ ہو تو اس صورت میں مردے کی باقیات کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی بھی گنجائش ہے۔

حوالہ جات
البحر الرائق شرح كنز الدقائق 2/ 210
"(قوله ولا يخرج من القبر إلا أن تكون الأرض مغصوبة) أي بعد ما أهيل التراب عليه لا يجوز إخراجه لغير ضرورة للنهي الوارد عن نبشه، وصرحوا بحرمته ،وأشار بكون الأرض مغصوبة إلى أنه يجوز نبشه لحق الآدمي كما إذا سقط فيها متاعه، أو كفن بثوب مغصوب ،أو دفن في ملك الغير،أو دفن معه مال أحياء لحق المحتاج قد «أباح النبي - صلى الله عليه وسلم - نبش قبر أبي رعال لعصا من ذهب معه» كذا في المجتبى ،قالوا: ولو كان المال درهما. ودخل فيه ما إذا أخذها الشفيع فإنه ينبش أيضا لحقه كما في فتح القدير. وذكر في التبيين أن صاحب الأرض مخير إن شاء أخرجه منها، وإن شاء ساواه مع الأرض،وانتفع بها زراعة أو غيرها....
الدر المختار: (باب صلوٰۃ الجنائز، 238/2، ط: سعید)
یخیر المالک بین خراجہ و مساواتہ بالارض کما جاز ذرعہ والبناء علیہ اذا بلی وصار ترابا زیلعی۔
رد المحتار علی الدرالمختار : 279/2
المیت بعد مادفن مدة طویلة او قلیلة،لایسع اخراجہ من غیر عذر، ویجوز اخراجہ بالعذر، والعذر ان یظھر ان الارض مغصوبة او اخذھا الشفیع بالشفعة۔

محمدمصطفیٰ رضا

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 03/ذو القعدۃا/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب