021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مشکوک آمدن والےشخص سےہدیہ لینا
80259جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےےبارےمیں  ایک بندےپر قرض ہےاورقرض اداکرنےکی اس میں فی الحال طاقت نہیں ہے۔اگراس دوران کوئی دوسراشخص (جس کاکاروبارمشکوک ہےکہ وہ سودی ہےاوریقینی طورپرمعلوم نہیں کہ 50فیصدسےزیادہ یاکم ہے)اس کوہدیہ مٰن کچھ رقم یاگندم بطورہدیہ دےتو اس کو اس نیت سےقبول کرناکہ کہ میں اس رقم یاگندم سےقرضہ اداکروں گا۔تو

یہ ہدیہ قبول کرناجائزہوگایاناجائزہوگا؟

  • نیز اگراس نےقبول کرکےاستعمال کرلی ہویعنی قرض اداکردیاہواس رقم یاگندم سےتواتنی رقم صدقہ کرنی ہوگی یانہیں؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایساشخص جس کی آمدن یقینی طورپرسوفیصدحرام اورسودسےحاصل شدہ ہواس سےہدیہ وصول کرنایادیگرکوئی بھی مالی معاملہ کرناجائزنہیں۔اس کی وجہ یہ ہےکہ حرام مال  شرعاً کسی شخص کی ملکیت میں نہیں ہوتا۔البتہ اگرکسی شخص کی آمدن مشکوک ہوکہ حرام ہےیاحلال، البتہ یہ یقین یاغالب گمان ہوکہ حلال آمدن بھی اس شخص کےپاس ہےاگرچہ نسبت کاپتہ نہ ہوتوایسی صورت میں اس شخص کےہاں کھاناکھانےاسی طرح اس سےہدیہ وغیرہ قبول کرنےکی گنجائش ہے۔

ماقبل میں ذکرکردہ تفصیلات کےمطابق یہ بات یقینی ہےکہ ہدیہ دینے والےشخص کی مکمل آمدن حرام نہیں بلکہ کچھ حصےکےبارےمیں شک ہے۔ایسی صورت میں اگرہدیہ لینےوالےکاغالب گمان یہ ہےکہ ہدیہ دینےوالےشخص کی  دئیےگئےہدیہ کی بقدریا اس سےزیادہ حلال آمدن ہے۔توایسی صورت میں  اس شخص سےہدیہ قبول کرناجائزہے۔نیزجب قبول کرنےکی گنجائش ہےتو ایسی صورت میں اتنی رقم صدقہ کرنابھی ضروری نہ ہوگا۔

حوالہ جات
فقہ البیوع ج 2،ص 1038
الصورۃ الرابعہ :ان المال مرکب من الحلال والحرام ولایعرف ان الحلال ممیزمن الحرام اومخلوط غیرممیز۔وان کان مخلوطاًفکم حصۃ الحلال فیہ ۔والاولی فی ھذہ الصورۃ التنزہ ،ولکن یجوزللآخذان یاخذمنہ بعض مالہ ھبۃً اوشراءً،لان الاصل الاباحۃ،وینبغی ان یقیدذالک بان یغلب علی ظن الآخذان الحلال فیہ بقدرمایاخذہ اواکثرمنہ،وھومحمل ماجاء فی العبارات ۔

محمدزمان

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

10 ذی القعدہ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد زمان بن مختار حسین

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب