021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مشترکہ گھر خریدنے میں کچھ پیسے بطورِ تبرع دینے کا حکم
80265ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

میرے والد کا انتقال 1990ء میں ہوا۔ والد مرحوم کے والدین کا انتقال ان کی زندگی میں ہوا تھا۔ مرحوم (والد) کے ورثاء میں ایک بیوہ دو بیٹے تین بیٹیاں تھیں۔ ترکہ میں ایک عدد مکان تھا جسے ورثاء نے دو لاکھ اسی ہزار میں 2004 میں بیچ دیا تھااور اس کی جگہ سرجانی ٹاؤن میں ایک مکان والدہ کے نام خریدا جس کی قیمت تین لاکھ اسی ہزار روپے تھی۔ بقایا ایک لاکھ بطور تبرع و احسان میری چھوٹی بہن نداء نے دیئے۔ برائے مہربانی وضاحت کریں کہ یہ جائیداد وراثت ہے یا والدہ کی ملکیت؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسؤلہ میں اگر یہ گھر ورثاء نے ایک ساتھ رہائش رکھنے کے لیے میراث کے پیسوں سے خریدا تھا، یعنی نیّت سب ورثاء کی رہائش کے لیے گھر خریدنے کی تھی، جیسا کہ سوال سے ظاہر ہوتا ہے،  تو اس طرح محض کاغذات میں والدہ کا نام لکھنے سے والدہ کی ملکیت ثابت نہیں ہوئی۔ لہٰذا یہ گھر سب ورثاء کا مشترک شمار ہوگا۔ ایسی صورت میں میراث کی رقم سے زائد جو پیسے واجب ہوئے تھے وہ سب ورثاء پر ان کے حصّوں کے بقدر واجب تھے، لہٰذا اگر یہ رقم کسی ایک وارث نے مکمل ادا کی ہے اور اس کی نیّت تبرع ہی کی تھی ، تو اسے اب رقم کے مطالبے کا حق نہیں ، البتہ اگر وہ قرض کا دعوی کرے اور اس پر اُس کے پاس گواہ بھی ہوں کہ اس نے یہ رقم بطورِ قرض دی تھی تو پھر مکان کی موجودہ قیمت سے پہلے ایک لاکھ روپے اس کو ادا کرکے باقی قیمت سب ورثاء میں تقسیم ہوگی۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع (6/ 127)
  فصل وأما حكم الهبة  فالكلام فيه في ثلاث مواضع في بيان أصل الحكم وفي بيان صفته وفي بيان ما يرفع الحكم
 أما أصل الحكم فهو ثبوت الملك للموهوب له في الموهوب من غير عوض لأن الهبة تمليك العين من غير عوض فكان حكمها ملك الموهوب من غير عوض
المجلة (ص: 162)
 مادة 837 تنعقد الهبة بالإيجاب والقبول وتتم بالقبض
المجلة (ص: 162)
مادة 841 القبض في الهبة كالقبول في البيع بناء عليه تتم الهبة إذا قبض الموهوب له في مجلس الهبة المال الموهوب بدون أن يقول قبلت أو اتهبت عند إيجاب الواهب أي قوله وهبتك هذا المال۔

عنایت اللہ عثمانی

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

10/ذی القعدہ/ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عنایت اللہ عثمانی بن زرغن شاہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب