80320 | پاکی کے مسائل | نجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان |
سوال
اگر چھوٹا بچہ ٹائلوں پر پیشاب کرے اور بغیر دھوئے ہوا میں خشک ہو جائے تو کیا ٹائلوں پر گیلے پاؤں سے چلنا نجس ہو گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
واضح رہے کہ اگر پکے فرش (سیمینٹ، ٹائل اور ماربل وگیرہ) پر نجاست خشک ہوجائے، اور نجاست کا اثر باقی نہ رہے یعنی اس کا رنگ اور بو ختم ہو جائے تو وہ فرش بغیر دھوئے پاک سمجھا جائے گا، البتہ اگر حرج زیادہ نہ ہو تو نجاست خشک ہوجانے کے باوجود بھی فرش کو دھو لینا زیادہ بہتر ہے۔
سوال میں ذکر کردہ صورت میں دیکھا جائے گا کہ نجاست کا اثر اگر پوری طرح ختم ہوگیا ہے تو وہ فرش پاک ہوگیا اور وہاں گیلے پاؤں سے چلنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
حوالہ جات
فتاوى قاضيخان (1/ 13)
(الأرض) إذا تنجست ببول واحتاج الناس إلى غسلها فإن كانت رخوة يصب الماء عليها ثلاثاً تطهر وإن كانت صلبة قالوا يصب الماء عليها وتدلك ثم تنشف بصوف أو خرقة يفعل ذلك ثلاث مرات فتطهر وإن صب عليها ماء كثير حتى تفرقت النجاسة ولم يبق ريحها ولا لونها وتركت حتى جفت تطهر.
عمر فاروق
دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی
۱۵/ذو القعدہ/۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |