021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کرپٹو کرنسی کے اسٹیبل کوائنز
80319خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

السلام علیکم ! محترم مفتیان کرام میرا سوال یہ ہے کہ کیا کرپٹو کرنسی میں جو اسٹیبل کوئنز ہیں کیا ان کی خرید فروخت شرعا درست ہے۔اسٹیبل کوئنز بھی کرپٹو کرنسی میں شمار ہوتے ہیں لیکن ان کی قیمت مسلسل اتار چڑھائو نہیں آتا بلکہ اس قیمت ڈالر کی قیمت کے برابر رہتی ہے۔ آیا ان کی خریدو فروخت جائز ہے یا ناجائز ۔اگر جائز ہےتووضاحت فرما دیں اور اگر ناجائز ہے تو یہ سورت بھی وضاحت فرما دیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کرپٹو کرنسی کے متعلق علماء کی تین طرح کی آراء ملتی ہیں۔ پہلی رائے اس کے مطلقا ناجائز ہونے کی ہے۔ دوسری رائے توقف کی ہے یعنی جب تک اس کے متعلق تمام تر صورتحال واضح نہیں ہوجاتی  اس کو جائز یا ناجائز نہیں کہا جاسکتا۔ اور تیسری رائے کے مطابق کرپٹو کرنسی کا استعمال اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ حکومتی قوانین کے تحت ہو۔

          کرپٹو کرنسی کے ناجائز ہونے کی صرف یہ ہی وجہ نہیں ہے کہ اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ بہت تیزی سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ جوئے کی طرح ہے بلکہ اب تک اس کے بارے میں یہ بھی واضح نہیں ہے کہ یہ اثاثہ ہے مکان، گاڑی اور زمین وغیرہ کی طرح یا کرنسی/ زر ہے روپے اور ڈالر کی طرح اور بھی کئی تکنیکی اشکالات ہیں اس کے حوالے سے جس کی بنا پر اس کو ناجائز کہا گیا ہے۔

     دار الافتاء جامعۃ الرشید کی رائے توقف کی ہے لہذا کرپٹو کرنسی کے استعمال سے گریز کریں۔

حوالہ جات
۔۔۔

عمر فاروق

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

۱۵/ذو القعدہ/۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب