021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شیعہ عامل سے علاج کرانے کاحکم
80130جائز و ناجائزامور کا بیانعلاج کابیان

سوال

ایک خاتون جوکہ گزشتہ 15سال سے بیماری میں مبتلاہے اوروہ ایسی بیماری ہےکہ جس سے وہ اپنے ہوش وحواس میں نہیں رہتی اوراسے ایسے انجکشن لگائے جاتے ہیں جودماغی  مریضوں کولگتے ہیں سکون کیلئے اوراگرایک دن بھی دوائی کاناغہ ہوجائے توخاتون کی حالت غیرہوجاتی ہےاوران کاعلاج کراچی کے ہسپتال آغاخان سے جاری ہے،جبکہ عاملین کا کہناہے کہ یہ جادوکااثرہے اورکسی نے مشورہ دیاہے کہ ایک شیعہ عامل ہے جوجادوکابہت اچھاعلاج کرتے ہیں،مسئلہ یہ معلوم کرناہے کہ کیاشیعہ عامل سے علاج کراسکتے ہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگراس بات کایقینی علم ہوجائے کہ عامل جنات اورجادو کے علاج میں شرکیہ اورکفریہ قول وفعل کاارتکاب نہیں کرتا  توایسے عامل سے بوقت ضرورت علاج کرانے کی اجازت ہے اوریقین نہ ہوتوجائزنہیں۔

حوالہ جات
فی الجامع الصحيح سنن الترمذي (ج 4 / ص 66):
 حدثنا قتيبة حدثنا بشر بن المفضل عن محمد بن زيد عن عمير مولى أبي اللحم قال: شهدت خيبر مع سادتي، فكلموا في رسول الله صلى الله عليه وسلم وكلموه أني مملوك، قال: فأمرني فقلدت السيف فإذا أنا أجره فأمر لي بشيء من خرتي المتاع ،وعرضت عليه رقية كنت أرقي بها المجانين ،فأمرني بطرح بعضها وحبس بعضها وفي الباب عن بن عباس۔ وهذا حديث حسن صحيح۔
وفی تحفة الأحوذي لمحمد المباركفوري (ج  10 / ص 162):
(وعرضت عليه رقية كنت أرقي بها المجانين فأمرني بطرح بعضها وحبس بعضها) أي بإسقاط بعض كلماتها التي تخالف القرآن والسنة وإبقاء بعضها التي ليست كذلك وفيه دليل على جواز الرقية من غير القران والسنة بشرط أن تكون خالية عن كلمات شركية وعما منعت عنه الشريعة۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

        ۲۵/شوال ۱۴۴۴ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب