021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
103بخارمیں روزہ ٹوردیا تو کیاحکم ہوگا ؟
80361روزے کا بیانروزے کے مفسدات اور مکروھات کا بیان

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

ایک مریض ہے اس نے رمضان کا ورزہ رکھا اوردن کو اس کو 103بخارہوا اوراس کو یقین تھاکہ دواء نہ کھایا تو بخاربڑٕھ جائے گا، اس  وجہ سے اس نےگھر والوں کے کہنے پر روزہ ٹوردیا، کیا اس پر صرف قضاء ہوگی یا قضاء اورکفارہ دونوں ہونگے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ اگرروزے کی حالت میں بخار چڑھ جائے اور سابقہ تجربہ یا علامت یا دیندار مسلمان ڈاکٹر کے کہنے سےغالب گمان ہوکہ روزہ نہ توڑنے کی صورت میں سخت تکلیف ہوگی یا بیماری بڑھ جائے گی تو اس صورت میں روزہ توڑنے کی اجازت ہےاور صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا، البتہ اگر بیماری بڑھ جانے کا اندیشہ صرف وہم کے درجہ میں ہو تو اس کا اعتبار نہیں اور اس صورت میں روزہ توڑنا جائز نہیں ہوگا، اگر توڑ دیا تو قضاء اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔

103 بخارعموماً زیادہ ہوتا ہے،لہذا اگر اس کے ساتھ ناقابلِ برداشت تکلیف ہورہی تھی اورفوراً دوا لیناضروری تھا توروزہ توڑنے سے صرف قضاء لازم ہوا۔کفارہ  لازم نہیں ۔

حوالہ جات
وفی رد المحتار علی الدر المختار: (461/3)
وقد ذكر المصنف منها خمسة، وبقي الإكراه وخوف هلاك أو نقصان عقل ولو بعطش أو جوع شديد ولسعة حية (لمسافر) سفراً شرعياً ولو بمعصية (أو حامل أو مرضع) أما كانت أو ظئراً على ظاهر (خافت بغلبة الظن على نفسها أو ولدها) وقيده البهنسي تبعاً لابن الكمال بما إذا تعينت للإرضاع (أو مريض خاف الزيادة) لمرضه وصحيح خاف المرض، وخادمة خافت الضعف بغلبة الظن بأمارة أو تجربة أو بأخبار طبيب حاذق مسلم مستور … (الفطر) يوم العذر إلا السفر كما سيجيء، (وقضوا) لزوماً (ما قدروا بلا فدية و) بلا (ولاء)؛ لأنه على التراخي، ولذا جاز التطوع قبله بخلاف قضاء الصلاة
وفی فتاوى هنديه: ( 228(/1)
المریض اذا خاف علی نفسه التلف او ذھاب عضو یفطر بالاجماع وان خاف زیادة العلة وامتدادہ فکذلک عندنا وعلیہ القضاء اذا افطر کذا فی المحیط ۔ثم معرفه ذلك باجتھاد المریض والاجتھاد غیرمجرد الوھم بل ھو غلبه ظن عن امارہ او تجربه او باخبار طبیب مسلم غیر ظاھر الفسق کذا فی فتح القدیر ؛ والصحیح الذی یخشی ان یمرض بالصوم فھو کالمریض ھکذا فی التیبینں ولو کان له نوبة الحمی فاکل قبل ان تظھر الحمی لا باس به کذا فى فتح القدیر ؛ ومن کان له حمی غب فلما کان الیوم المعتاد افطر علی توھم ان الحمی تعاورہ وتضعفه فاخلفت الحمی تلزمه الکفارة کذا فی الخلاصة.
الإنصاف في معرفة الراجح من الخلاف - (ج 6 / ص 77)
وقيل لأحمد متى يفطر المريض قال إذا لم يستطع قيل مثل الحمى قال وأي مرض أشد من الحمى.

سیدحکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید

  20/11/1444

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب