021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کا ’کیا تم مسلمان نہیں‘ کے جواب میں ’نہیں‘ کہنا
80495ایمان وعقائدکفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان

سوال

میری بیوی سے میری بحث ہوئی بحث کے دوران میں نے اس کو اس کو شریعت کی بات کی اس نے کہا شریعت کو آپ رہنے دیں میں نے کہا تم مسلمان نہیں اس نے فورا جواب دیا نہیں آپ کیاتجدید نکاح کی ضرورت ہے

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر واقعتا بیوی نے اپنے اختیار اور ارادے سے شوہر کے سوال کا جواب نہیں (یعنی میں مسلمان نہیں) کہہ کر دیا ہے تو بیوی پر توبہ و استغفار کے ساتھ تجدید ایمان بھی ضروری ہے، یہ کفریہ کلمات ہیں ان سے بچنا لازم ہے۔

نکاح کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ عور ت اگر کفریہ کلمات کہےتو اس سے نکاح فسخ نہیں ہوتا، یعنی مسلمان ہونے کے بعد وہ عورت کہیں اور نکاح نہیں کرسکتی اسی طرح شوہر بھی اگر اس کو طلاق دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ البتہ شوہر کے ساتھ ازدواجی تعلقات قائم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تجدید نکاح کی جائے، یعنی دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کیا جائے۔(ماخوذ از الحیلۃ الناجزہ للحلیلۃ العاجزہ؛ ص۱۵۶،ط امارات شرعیہ ھند)

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (2/ 283)
رجل كفر بلسانه طائعا وقلبه مطمئن بالإيمان يكون كافرا ولا يكون عند الله مؤمنا كذا في فتاوى قاضي خان ما كان في كونه كفرا اختلاف فإن قائله يؤمر بتجديد النكاح وبالتوبة والرجوع عن ذلك بطريق الاحتياط وما كان خطأ من الألفاظ ولا يوجب الكفر فقائله مؤمن على حاله ولا يؤمر بتجديد النكاح والرجوع عن ذلك كذا في المحيط

عمر فاروق

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

۲۵/ذو القعدہ/۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب