80495 | ایمان وعقائد | کفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان |
سوال
میری بیوی سے میری بحث ہوئی بحث کے دوران میں نے اس کو اس کو شریعت کی بات کی اس نے کہا شریعت کو آپ رہنے دیں میں نے کہا تم مسلمان نہیں اس نے فورا جواب دیا نہیں آپ کیاتجدید نکاح کی ضرورت ہے
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر واقعتا بیوی نے اپنے اختیار اور ارادے سے شوہر کے سوال کا جواب نہیں (یعنی میں مسلمان نہیں) کہہ کر دیا ہے تو بیوی پر توبہ و استغفار کے ساتھ تجدید ایمان بھی ضروری ہے، یہ کفریہ کلمات ہیں ان سے بچنا لازم ہے۔
نکاح کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ عور ت اگر کفریہ کلمات کہےتو اس سے نکاح فسخ نہیں ہوتا، یعنی مسلمان ہونے کے بعد وہ عورت کہیں اور نکاح نہیں کرسکتی اسی طرح شوہر بھی اگر اس کو طلاق دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ البتہ شوہر کے ساتھ ازدواجی تعلقات قائم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تجدید نکاح کی جائے، یعنی دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کیا جائے۔(ماخوذ از الحیلۃ الناجزہ للحلیلۃ العاجزہ؛ ص۱۵۶،ط امارات شرعیہ ھند)
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (2/ 283)
رجل كفر بلسانه طائعا وقلبه مطمئن بالإيمان يكون كافرا ولا يكون عند الله مؤمنا كذا في فتاوى قاضي خان ما كان في كونه كفرا اختلاف فإن قائله يؤمر بتجديد النكاح وبالتوبة والرجوع عن ذلك بطريق الاحتياط وما كان خطأ من الألفاظ ولا يوجب الكفر فقائله مؤمن على حاله ولا يؤمر بتجديد النكاح والرجوع عن ذلك كذا في المحيط
عمر فاروق
دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی
۲۵/ذو القعدہ/۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |