021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک بھائی اورچھ بہنوں میں میراث کی تقسیم
80581میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال:کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس بارےمیں کہ والدمحترم (مرحوم)وراثت میں ایک مکان چھوڑ کرگئےہیں،جس کی فی الوقت اندازامالیت 70سے80 لاکھ روپےہے،ہم کل 9 بہن بھائی ہیں،7 بہنیں اور 2 بھائی ۔

والد،والدہ،ایک بہن اورایک بھائی وفات پاچکےہیں،اب بقیہ افراد کےمابین وراثت تقسیم کاکیاطریقہ کارہوگا؟کچھ تفصیل پیش خدمت ہے۔

گھروالد صاحب کےنام پرتھا،ان کےانتقال کےبعد ہم بھائی بہنوں کےاصرارپروالدہ کےنام ٹرانسفرکیاگیا۔

        

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں موجودہ ورثہ کےدرمیان میراث کی تقسیم اس طرح کی جائےگی کہ کل مال کو 8 حصوں میں تقسیم کیاجائےگا  بھائی کو دوحصےاور ہربہن کوایک ایک حصہ دیاجائےگا۔

فیصدی اعتبارسےتقسیم کیاجائےتو ایک بھائی کو  25.00فیصدحصہ ملےگا،اور ہربہن کو 12.5فیصدحصہ ملےگا۔

تقسیم کاطریقہ یہ ہوگاکہ مکان کی مارکیٹ ویلیو لگوائی جائےگی جوبھی قیمت ہومثلاصورت مسئولہ میں اگرمکان کی قیمت  70لاکھ  ہےتواس کو اس طرح  تقسیم کیاجائےگاکہ ہربہن کو 875000رقم ملےگی اور بھائی کو 1750000رقم ملےگی۔

جوگھروالدصاحب کےنام پرتھا،اصل میں وہ والدکی میراث کےطورپرتھا،جب تمام ورثہ کی رضامندی سےوالدہ کےنام کردیاگیاتووالدہ کےانتقال  کےبعد وہ والدہ کی میراث کےطورپر شمارکیاجائےگا۔

حوالہ جات
قال اللہ تعالی فی سورۃ النساء:یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکرمثل حظ الانثیین۔
"تفسير ابن كثير" 2 /  225:فقوله (6) تعالى: { يوصيكم الله في أولادكم للذكر مثل حظ الأنثيين } أي: يأمركم بالعدل فيهم، فإن أهل الجاهلية كانوا يجعلون جميع الميراث للذكور دون الإناث، فأمر الله تعالى بالتسوية بينهم في أصل الميراث، وفاوت بين الصنفين، فجعل للذكر مثل حظ الأنثيين؛ وذلك لاحتياج الرجل إلى مؤنة النفقة والكلفة ومعاناة التجارة والتكسب وتجشم المشقة، فناسب أن يعطى ضعفي ما تأخذه (7) الأنثى۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

04/ذی الحجۃ      1444ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب