021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سوتیلی اولادکا(سوتیلی والدہ کی )میراث میں حصہ نہیں ہوگا
80561میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال:السلام علیکم میری والدہ مرحومہ کااکتوبر 2022میں انتقال ہواہے،ان کےہم تین بچےہیں اورتین بچےسوتیلےہیں،جومیرےوالدمرحوم کی پہلی بیوی سےہیں۔

میری والدہ مرحومہ کےنام ایک مکان ہے،جوکہ شادی کےبعدلیاتھا،میرےوالدکےانتقال کےبعد سوتیلےبہن بھائیوں نےمیری والدہ کےخلاف اس مکان میں حصےکےلیےکورٹ میں کیس کیاجوکہ وہ ہارچکےہیں،کیونکہ مکان میری والدہ کےنام ہے۔

اب میری والدہ کےانتقال کےبعد سوتیلےبہن بھائی پھرسےمکان میں حصےکادعوی کررہےہیں۔

سوتیلےبچوں کااس مکان میں کوئی حصہ بنتاہےیانہیں ؟برائےمہربانی ہماری راہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوتیلی اولادکاوراثت میں حصہ نہیں ہوتا،صورت مسئولہ میں سوتیلی اولاد کی طرف سےوراثت کادعوی کرنادرست نہیں  ہوگا،موجودہ صورت میں جبکہ کورٹ کی طرف سےبھی فیصلہ آچکاہے،اس لیےسوتیلی اولادکی طرف سےزبردستی کرناشرعادرست نہیں ۔

حوالہ جات
" الفتاوی العالمگیریة"6 447/ :
ویستحق الإرث بإحدی خصال ثلاث باالنسب وھوالقرابة والسبب وھوالزوجیة والولاء۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

04/ذی الحجۃ      1444ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب