021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
موٹے مصلے پر نماز کا حکم
80628نماز کا بیاننماز کےمفسدات و مکروھات کا بیان

سوال

سوال یہ ہے کہ ایسے مصلے پرنماز ادا ہو جائے گی جس پہ ٹیک لگا سکتے ہوں، جو حرم میں ہوتا ہے ۔ان کی بناوٹ ایسی ہوتی ہے کہ 3 حصے ہوتے ہیں، بیچ والا اور سجدے والا حصہ موٹا ہوتا ہے اور پاوں والا پتلا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فوم یا روئی والا نرم مصلی اگر اتنا نرم ہو کہ اس پر سجدہ کرنے کی صورت میں پیشانی اور ناک دھنستی رہے، ٹھرتی نہ ہو، تو ایسے مصلے پر نماز پڑھنادرست نہیں ہے۔ لہٰذا سوال میں ذکر کردہ مصلی اگر اتنا نرم ہو کہ جس پر سجدہ کرنے کی صورت میں پیشانی ٹھر جائے مزید دھنستی نہ ہو، تو اس پر نماز پڑھنا درست ہے۔

حوالہ جات
فتاوى قاضيخان (1/ 14)
لو سجد على الهواء وكذا التبن والقطن المحلوج وكل ما لا تستقر فيه الجبهة كالدخن والجاورس ويجوز على الحنطة والشعير لأنه يستقر في الجبين ويجد حجم ما تحته
بدائع الصنائع (1/ 210)
ولو سجد على حشيش أو قطن إن تسفل جبينه فيه حتى وجد حجم الأرض أجزأه وإلا فلا وكذا إذا صلى على طنفسة محشوة جاز إذا كان متلبدا وكذا إذا صلى على الثلج إذا كان موضع سجوده متلبدا يجوز وإلا فلا

عمر فاروق

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

۲۴/ذو الحجہ/۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے