80607 | حدیث سے متعلق مسائل کا بیان | متفرّق مسائل |
سوال
حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا اپنے لشکر کو لیکر دریا پار کرنے کا واقعہ فتاویٰ دارالعلوم زکریا (جلداول صفحہ 324 سے 325 تک)میں لکھا ہے،لیکن اس کی سند میں ضعیف اور مجہول راوی ہونے کی وجہ سے یہ ضعیف ہے۔ کیا اس واقعہ کو بیان کیا جاسکتا ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورۃ واقعہ سند کے ساتھ علامہ ابنِ جریرؒکی کتاب"تاریخ طبری" اورعلامہ ابو نعیم الاصبہانی ؒ کی کتاب "دلائل النبوۃ"کے علاوہ صحابہ کرام ؓ کے حالات پر مشتمل اورتاریخ کی دیگر مستند کتابوں میں اس طرح کا کوئی واقعہ سند کے ساتھ ہمیں نہیں مل سکااور مذکورۃ دو کتابوں میں بھی اس واقعہ کی سند میں موجود روات پر شدید جرح کی گئی ہے۔ لہٰذا اس طرح کے واقعات بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے اور صحابہ کرامؓ سے متعلق صرف مستنداور صحیح واقعات کو بیان کرنا چاہیے۔
حوالہ جات
محمدمصطفیٰ رضا دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی 23/ذو الحجہ/1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |