021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لاعلمی میں دی گئیں طلاقوں کا حکم
80602طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

اسلام وعلیکم، مجھے طلاق کے مسائل پتہ نہ تھے میں سمجھتاتھاکہ بندہ اگر 3 دفا ایک ہی نشت میں طلاق دےگا تو صرف طلاق ہوگی اور ہر دفا 3 طلاق دینی پرے گی مجھے علم نہ تھا کہ طلاق پوری زندگی میں تین دفعہ ہی دےسکتے ہیں نیز اس حوالے سے بلکل جاہل تھا، اب اگر 3 طلاق دےدی ہیں تو کیا ہوگئی ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت کے احکام سے لاعلمی کا عذر شرعا معتبر نہیں ہے،اس لئے مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں۔

حوالہ جات
"رد المحتار"(2/ 380):
"إن الجهل بالأحكام في دار الإسلام ليس بمعتبر".
"عمدة القاري "(20/ 233):
" ومذهب جماهير العلماء من التابعين ومن بعدهم منهم: الأوزاعي والنخعي والثوري وأبو حنيفة وأصحابه ومالك وأصحابه ومالك وأصحابه والشافعي وأصحابه وأحمد وأصحابه، وإسحاق وأبو ثور وأبو عبيد وآخرون كثيرون، عل أن من طلق امرأته ثلاثا وقعن، ولكنه يأثم".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

22/ذی الحجہ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے