80602 | طلاق کے احکام | تین طلاق اور اس کے احکام |
سوال
اسلام وعلیکم، مجھے طلاق کے مسائل پتہ نہ تھے میں سمجھتاتھاکہ بندہ اگر 3 دفا ایک ہی نشت میں طلاق دےگا تو صرف طلاق ہوگی اور ہر دفا 3 طلاق دینی پرے گی مجھے علم نہ تھا کہ طلاق پوری زندگی میں تین دفعہ ہی دےسکتے ہیں نیز اس حوالے سے بلکل جاہل تھا، اب اگر 3 طلاق دےدی ہیں تو کیا ہوگئی ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شریعت کے احکام سے لاعلمی کا عذر شرعا معتبر نہیں ہے،اس لئے مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں۔
حوالہ جات
"رد المحتار"(2/ 380):
"إن الجهل بالأحكام في دار الإسلام ليس بمعتبر".
"عمدة القاري "(20/ 233):
" ومذهب جماهير العلماء من التابعين ومن بعدهم منهم: الأوزاعي والنخعي والثوري وأبو حنيفة وأصحابه ومالك وأصحابه ومالك وأصحابه والشافعي وأصحابه وأحمد وأصحابه، وإسحاق وأبو ثور وأبو عبيد وآخرون كثيرون، عل أن من طلق امرأته ثلاثا وقعن، ولكنه يأثم".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
22/ذی الحجہ 1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |