021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مردے کا دنیا والوں کو دیکھنا اور سننا
80718جنازے کےمسائلمردوں اور قبر کے حالات کا بیان

سوال

کیا کہتے ہیں علماء کرام مردے کے بارے میں جب اسے قبر میں رکھ دیا جاتا ہے۔ کیا وہ مردہ باہر دینا والوں کو دیکھ یا سن سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عام مردوں کے قبروں میں سننے  یا نہ سننے سے متعلق صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے  دور  سے ہی دو رائے چلی آرہی ہیں، راجح بات یہ ہے کہ  احادیثِ  مبارکہ  میں جن مواقع پر مردوں کے سننے کا ذکر آیا ہے، ان مواقع پر تو مردوں کا سننا یقینی طور پر ثابت ہے، اس کے علاوہ احوال میں بھی مردے قبروں  میں سن  سکتے  ہیں۔

البتہ مردوں کے قبروں میں دیکھنے سے متعلق  صراحت  نہیں ملی۔

حوالہ جات
شرح الصدور بشرح حال الموتى والقبور (ص: 201):
وَأخرج إِبْنِ أبي الدُّنْيَا فِي الْقُبُور والصابوني فِي الْمِائَتَيْنِ عَن أبي هُرَيْرَة رَضِي الله عَنهُ عَن النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم قَالَ مَا من عبد يمر على قبر رجل يعرفهُ فِي الدُّنْيَا فَيسلم عَلَيْهِ إِلَّا عرفه ورد عَلَيْهِ السَّلَام.
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 411):
وقالابن القيم الأحاديث والآثار تدل على أن الزائر متى جاء علم به المزور وسمع سلامه وأنس به ورد عليه وهذ عام في حق الشهداء وغيرهم وأنه لا توقيت في ذلك.

محمد جمال ناصر

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

01/محرم الحرام /1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جمال ناصر بن سید احمد خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے