021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جمعہ کے دن مسجد کے لیے چندے کا حکم اور طریقہ
80753وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

مسجد میں جمعہ کی نماز میں پلو اٹھا کے یا مخصوص بکسہ میں چندہ کرنا کیسا ہے؟ چندے کا صحیح طریقہ بتادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسجد کی ضروریات اور حاجات کے لیے چندہ کی سب سے بہتر صورت یہ ہے کہ مسجد میں کوئی ڈبہ/ بکسہ وغیرہ لگایا جائے اور لوگ خود اس میں چندہ ڈالیں۔ اگر کسی وجہ سے یہ صورت ممکن یا فائدہ مند نہ ہو اور مسجد کو ضرورت ہو تو جمعہ کے دن نمازیوں سے کسی بکسہ وغیرہ میں چندہ اکٹھا کرنا جائز ہے، بشرطیکہ چندہ جمع کرنے والا نمازیوں کے سامنے سے نہ گزرے اور جمعہ کی اذانِ ثانی شروع ہونے سے خطبہ ختم ہونے تک چندہ نہ کیا جائے۔ پلو اٹھاکر چندہ کرنا درست طریقہ نہیں، اس سے بچنا چاہیے۔

حوالہ جات
۔

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

      1/ محرم الحرام /1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب