021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میاں، بیوی کے حقوق
81217نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام درجِ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ میاں بیوی دونوں کے بیا نات  سے درجِ ذیل نکات حل طلب ہیں :

مذکورہ معاملہ پر شوہرکا بیان :

1. بیوی بدزبان،خود سَر اور نافرمان ہے۔

2. میکے والے مالدار ہیں، اس لیے ہر وقت ان کی طرح دعوتیں  کرنے کی ضد کرتی رہتی  ہے، اور ہر معاملے میں میری بات کے بجائے  اپنے میکے والوں کو اہمیت دیتی ہے۔

3. سادگی کے بجائے ہر وقت چمک دھمک کو پسند کرتی ہے۔

4. میری حیثیت سے زیادہ کا مطالبہ کرتی ہے، مال کی کمی کی وجہ سے ہمارا اپنا گھر نہیں، اس لیے ہر بات پہ گھر نہ ہونے کا طعنہ دیتی ہے۔

5. بیٹی کی تربیت کرنے میں بھی رکاوٹ ڈالتی ہے۔

6. کچا پیاز اور لہسن کا استعمال کرتی ہے، جس سے مجھے بہت ناگواری ہوتی ہے۔

 

مذکورہ معاملہ پر بیوی کا بیان :

1. صفائی کا بالکل خیال نہیں کرتے، کئی مہینوں تک صابن سے نہیں نہاتے، اور بال بھی بے ڈھنگے رکھتے ہیں، وقت پر نہیں کاٹتے، شلوار ٹخنوں سے بہت زیادہ اوپر رکھتے ہیں۔

2. موبائل کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں۔

3. اپنی صحت کا خیال بالکل نہیں رکھتے۔

4. کئی مہینوں سے اپنے والد کے کمرے میں سوتے ہیں، جبکہ اپنے کمرے میں بھی جگہ موجود ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بیو ی پر لازم ہے کہ وہ جائز امور میں اپنے شوہر کی اطاعت کرے،شوہر سے بدزبانی کرنا اور نافرمانی کرنا جائز نہیں ،اگر کوئی بات ناگوار گزرے تو پیار و محبت سے شوہر کو بتائے۔

1. بیوی کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا شوہر پر لازم ہے، البتہ بیوی کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ  شوہر سے اس کی آمدن سے زیادہ  اخراجات کا مطالبہ کرے، اللہ تعالیٰ کی طرف سے جتنا مل رہا ہے اس کا شکر ادا کرنا چاہیے اور قناعت پسندی اختیار کرنی چاہیے۔

2. ماں، باپ کو مل کر اپنی اولاد کی تربیت کرنی چاہیے، اور بچوں کو  شریعت بیان کردہ حدود  کا پابند کرنا ضروری ہے، البتہ اس حوالے سے والدین کو پیار و محبت سے اولاد کو سمجھانا چاہیے، بےجا سختی اور پابندی نہیں کرنی چاہیے۔

3. بیوی پر لازم ہے کہ وہ شوہر کے لیے زیب و زینت اختیار کرے، اور شوہر جس بات سےمنع کرے اس کی اطاعت کرے، خصوصاً کچا بیاز کھانا اور لہسن زیادہ استعمال ویسے بھی باعثِ کراہت ہے، اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

4. واضح رہے کہ جس طرح بیوی کے لیے شوہر  کی خاطر زینب و زینت اختیار کرنا ضروری ہے، بالکل اسی طرح شوہر پر بھی لازم ہے کہ وہ بیوی کے لیے بَن سَنور کر رہے اور صفائی کا خوب اہتمام کرے، کئی مہینوں تک نہ نہانا اور صفائی کا اہتمام نہ رکھنا باعثِ کراہت اور شریعت کے مزاج کے خلاف ہے۔ اسی طرح شریعت کے حکم پر شریعت کے بیان کردہ حدود کے مطابق ہی عمل ضروری ہے، شریعت میں شلوار کو ٹخنوں سے اوپر رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، ٹخنوں سے زیادہ  اس طرح اوپر رکھنا  کہ جس سے  سامنے والے کو ناگواری محسوس ہو اور دل میں استہزاء کا داعیہ پیدا ہو، ایسا کرنا ناجائز ہے۔

5. وقت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے، اس کو فضول کاموں میں خرچ کرنا،موبائل کا بےجا استعمال کرنا گناہ ہے، اپنے اوقات کو جائز کاموں میں صَرف کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح شوہر پر لازم ہے کہ  کام کی مصروفیت کے باوجود کچھ وقت مختص کرکے اپنے بیوی، بچوں کے ساتھ گزارے۔

6. صحت کا خیال کرنا بہت ضروری ہے، ایسا طرزِ زندگی اختیار کرنا جس سے صحت کو نقصان ہو، جائز نہیں ہے، حدیث میں مذکورہے کہ

"اللہ تعالیٰ کے نزدیک قوی مومن زیادہ بہتر اور پسندیدہ ہے، بنسبت کمزور مومن کے۔"

7. واضح رہے کہ شوہر کا بیوی کے ساتھ نہ سونا اگر حقوقِ زوجیت کی عدم ادائیگی کا باعث ہو، تو ایسا کرنا جائز نہیں، اور اگر ساتھ نہ سونا اپنے  کی کام (آنلائن کام) کی وجہ سے ہو یا چھوٹے بچوں کے   رونے کی وجہ سے  نیند میں خلل کی وجہ سے ہو، تو ایسی صورت میں بیوی کو شوہر کے آرام کی خاطر باہر سونے کی اجازت دینی چاہیے۔

حوالہ جات

      عدنان اختر 

 دارالافتا ءجامعۃالرشید ،کراچی 

  17/صفر الخیر /1445ھ         

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عدنان اختر بن محمد پرویز اختر

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے