021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حالتِ نماز میں آستین کہنیوں سے نیچے تک چڑھانا
81571نماز کا بیاننما زکے جدید مسائل

سوال

اگر کسی نے  نماز کی حالت میں آستین کہنیوں سے نیچے تک چڑھائی ہو، تو کیا یہ  بھی کراہت میں داخل ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر کسی نے  نماز کی حالت میں آستین کہنیوں سےنیچے تک  اس طرح چڑھائی ہو کہ کہنی ڈھکی ہوئی ہو  تو اس میں کراہت نہیں ہے، البتہ بہتر یہی ہے کہ کہنیوں سے نیچے تک  بھی  نہ چڑھائے۔

حوالہ جات
حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 640):
وقيد الكراهة في الخلاصة والمنية بأن يكون رافعا كميه إلى المرفقين. وظاهره أنه لا يكره إلى ما دونهما.

محمد جمال ناصر

دار الافتاءجامعہ الرشیدکراچی

12/ربیع الثانی/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جمال ناصر بن سید احمد خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے