81571 | نماز کا بیان | نما زکے جدید مسائل |
سوال
اگر کسی نے نماز کی حالت میں آستین کہنیوں سے نیچے تک چڑھائی ہو، تو کیا یہ بھی کراہت میں داخل ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر کسی نے نماز کی حالت میں آستین کہنیوں سےنیچے تک اس طرح چڑھائی ہو کہ کہنی ڈھکی ہوئی ہو تو اس میں کراہت نہیں ہے، البتہ بہتر یہی ہے کہ کہنیوں سے نیچے تک بھی نہ چڑھائے۔
حوالہ جات
حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 640):
وقيد الكراهة في الخلاصة والمنية بأن يكون رافعا كميه إلى المرفقين. وظاهره أنه لا يكره إلى ما دونهما.
محمد جمال ناصر
دار الافتاءجامعہ الرشیدکراچی
12/ربیع الثانی/1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | جمال ناصر بن سید احمد خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |