021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بینائی کانہ ہوناضروت میں داخل ہے یانہیں؟
81660جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

مرنے کے بعدآنکھوں کاعطیہ کیوں جائزہے؟حالانکہ آنکھیں نہ ہوناضرورت یااضطرارمیں داخل نہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

دونوں آنکھوں کانہ ہونا،یاآنکھیں توہیں ،لیکن دونوں میں بینائی نہیں  ہے تویہ ضرورت میں داخل ہے،اگرایک آنکھ میں مسئلہ ہے اوردوسری آنکھ سے نظرآتاہے تویہ ضرورت میں داخل نہیں،کیونکہ دیکھنے کی ضرورت ایک آنکھ سے بھی پوری ہوسکتی ہے۔

حوالہ جات
فی الفقه الإسلامي وأدلته (ج 7 / ص 127):
خامساً : يحرم نقل عضو من إنسان حي يعطل زواله وظيفة أساسية في حياته وإن لم تتوقف سلامة أصل الحياة عليها كنقل قرنية العينين كلتيهما، أما إن كان النقل يعطل جزءاً من وظيفة أساسية فهو محل بحث ونظر كما يأتي في الفقرة الثامنة.

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

    ۱۴/ربیع الثانی ۱۴۴۵ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے