021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مضطر مریض کوخون دیناواجب ہے یانہیں؟
81661جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

اگرکوئی ایسی جگہ ہے جہاں خون دینے والا ایک ہی شخص ہےجس کاگرپ مضطرکے بلڈگروپ سے میچ کررہاہے،اگردینے والانہ دے تویہ مرجائے گا یابیماری طول پکڑجائے گی تو دینے والے کے لئے کیاحکم ہوگا؟کیاخون دیناواجب ہے یامستحب ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی مریض کوخون کی اشدضرورت ہے،موقع پرموجودلوگوں میں سے ایک ہی شخص کاخون مریض کے خون سےمل رہاہے،بقدرضرورت خون دینے سے اس شخص کوکوئی بڑانقصان بھی نہیں ،ایسی صورت میں  اس شخص پرمریض کی جان بچانے کے لئے خون دیناضروری ہے۔

حوالہ جات
فی تفسير الجامع لأحكام القرآن أبو عبدالله القرطبي (ج 2 / ص 226):
      ولا خلاف بين أهل العلم متأخريهم ومتقدميهم في وجوب رد مهجة المسلم عند خوف الذهاب والتلف بالشيء اليسير الذي لا مضرة فيه على صاحبه  
  وفی بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (ج 8 / ص 231):
ولا تجبر الأم على إرضاعه إلا أن لا يوجد من ترضعه فتجبر عليه وهذا قول عامة العلماء۔
  وفی بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (ج 16 / ص 305):
 صيانة النفس عن الهلاك ، وإنه واجب قال الله تعالى جل شأنه { ولا تلقوا بأيديكم إلى التهلكة }

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

    ۱۴/ربیع الثانی ۱۴۴۵ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے