021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ  بچوں میں سےکسی کواپنی جائیداد دینا چاہےتومالک بناکرقبضہ میں دیناضروری ہے
81633میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال یہ ہے کہ اگر میری ماں اپنی جائیداد اپنے بچوں میں سے کسی کو منتقل کرتی ہے تو کیا اس کے دوسرے بچے اس بچے کو کوئی دستاویز لکھوا سکتے ہیں جس میں یہ لکھا ہو کہ جو جائیداد میری ماں نے اسے منتقل کی ہے وہ اس کے بچوں میں تقسیم ہو جائے گی کہ اگر اس کا کوئی بچہ زندہ یا مرتا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ بالاتفصیل کےمطابق اگرجائیدادوالدہ کی ذاتی ہےتووالدہ بھی اپنی جائیداداپنی زندگی میں کسی کودےسکتی ہے،شرط وہی ہوگی کہ جس کوبھی دے،مالک بناکرقبضہ میں بھی دیدےتاکہ بعدمیں لڑائی جھگڑےکی نوبت نہ آئے۔

والدہ اگراولادمیں سےکسی کےنام جائیدادکرتی ہےتواس معاملہ کی کوئی دستاویزلکھواسکتی ہے،شرعایہ لکھناضروری نہیں،کیونکہ شرعااگرہبہ کرکےکوئی چیزمکمل قبضہ میں دےدی جائےتوجس کوجائیدادی گئی ہےتووہ  مکمل مالک بن جاتاہے،اس کی ذاتی شمارہوتی ہےاورمرنےکےبعد اس کےورثہ میں تقسیم بھی کی جاتی ہے،شرعایہ لکھناضروری نہیں ،ہاں اگرلکھوالیاجائےتوبہترہے۔تاہم پوری جائیدادکسی ایک بچےکودینااورباقی کومحروم رکھناغلط ہے۔

حوالہ جات
۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

13/ربیع الثانی    1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے