021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
باپ بیٹی کو شہوت سےچھولےتو بیوی شوہرپرحرام ہوجاتی ہے
81688نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

اگر باپ بیٹی کو شہوت کے ساتھ چھو لے تو کیا بیوی اس پر حرام ہو جائے گی ؟اور باپ بیٹی کا کیا حکم ہے؟

تنقیح:واقعہ اس طرح ہوا تھا کہ لڑکی15سال کی ہے،اور ایک رات کو اپنی ماں کے بچھونے پر سو رہا تھا،باپ نے بیوی سمجھ کر اسے شہوت کے ساتھ اس کے پستان کو دبایا پھر کپڑے کے اندر ڈال کر بھی دبایا تھا،لڑکی کا کہنا ہے کہ مجھے بھی شہوت آگئی تھی،باپ کا کہنا ہے کہ میں نے بیوی سمجھ کر شہوت کے ساتھ سب کچھ کیا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں چونکہ بالغ بیٹی کوبغیرکسی حائل کےشہوت سےہاتھ لگایاہے،لہذا صورت مسئولہ میں باپ  کانکاح ختم ہوگیاہے،بیوی شوہرپرہمیشہ کےلیےحرام ہوگئی ہے،اب دوبارہ نکاح کی کوئی صورت نہیں،میاں بیوی میں سےکوئی ایک "متارکت"کرلےیعنی ایک دفعہ یہ کہہ دےکہ میں  تجھ سےتعلق ختم کرتاہوں،یاپھرشوہرطلاق دےکرعلیحدہ کردے،اس وقت کےبعدسےبیوی عدت گزارکرکہیں اورشادی کرسکتی ہے،آپ دونوں کی دوبارہ شادی کسی صورت میں جائزنہیں۔      ۔۔۔

حوالہ جات
" رد المحتار " 9 / 268:
( قوله : وحرم أيضا بالصهرية أصل مزنيته ) قال في البحر : أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها۔
"الدر المختار" 3 / 40:
وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

14/ربیع الثانی    1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے