021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
منگنی کے موقع پر شوہر کے نانا اور ماموں کو منہ دکھانا
81685جائز و ناجائزامور کا بیانپردے کے احکام

سوال

کیا با پردہ لڑکی کے لیے اپنی منگنی کے موقع پر لڑکےکےنانااورچارماموں(جو کہ شادی شدہ ہیں)کو لڑکے کی والدہ یعنی لڑکی کی ساس کے کہنے یا پھر ایک قسم کے دباؤ پر(اور اپنے بھی والدین کا یہی کہنا ہے ایک بار چہرہ دکھا دو تو اس صورت میں) لڑکے کے نانا اور ماموں کو صرف چہرہ دکھانے کی اجازت ہوگی یا نہیں ؟اگر لڑکی نے چہرہ نہ دکھانے پر اصرار کیا تو بعد میں ساس کی طرف سے بہتر سلوک نہ کرنے کا اندیشہ ہے اور اگر بالفرض چہرہ دکھا دیا تو اس کا گناہ کس پر ہوگا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

لڑکی کے چہرے سےشوہر کا تعلق ہے،اس میں شوہر کے نانا اورماموں کاکوئی کام نہیں،البتہ لڑکے کے نانا سے اصولی طور پرتو پردہ نہیں،لیکن شوہر کےماموں سے پردہ فرض ہے،لہذا لڑکے کے ماموں کو چہرہ دکھانا جائز نہیں،البتہ اگرسرپرستوں مثلاوالدین  کاغیرمعمولی دباؤ ہویاچہرہ نہ دکھانابعد میں مشکلات کاباعث ہوتوایسی صورت میں وقتی طور پرچہرہ دکھانے کی گنجائش ہے،اور گناہ دیکھنے والوں پر ہوگا،لیکن شرعی پردہ کےبارے میں خاندان کے افراد کی حکمت عملی سےذہن سازی کی اشدضرورت ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۹ربیع الثانی۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے