021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مذکورہ صورت میں حرمت مصاہرت ثابت ہوگی یا نہیں ؟ اگر کسی شخص ایک عورت کو شہوت کے ساتھ تین چار بار مختلف مواقع پر چھوا ہو اور عورت نے اس مرد کو شہوت کے ساتھ چھوا ہو ۔ اور بوس و کنار بھی کیا اور لیکن جماع نہیں کیا ۔ پہلی مرتبہ تو انزال نہیں ہوا لیکن آخری مرت
81830نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

مذکورہ صورت میں حرمت مصاہرت ثابت ہوگی یا نہیں ؟ اگر کسی شخص ایک عورت کو شہوت کے ساتھ تین چار بار مختلف مواقع پر چھوا ہو اور عورت نے اس مرد کو شہوت کے ساتھ چھوا ہو ۔ اور بوس و کنار بھی کیا اور لیکن جماع نہیں کیا ۔ پہلی مرتبہ تو انزال نہیں ہوا لیکن آخری مرتبہ دونوں کو انزال ہوا ۔ کیا وہ شخص اس عورت کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے ؟ اگر کرسکتا ہے تو کس امام کے مسلک کے مطابق کرسکتا ہے اور اگر نہیں کرسکتا ہے تو کس امام کے مسلک کے مطابق نہیں کرسکتا ہے ؟ وضاحت فرما دیں ۔ ( م۔ن۔ع۔ )

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 حرمتِ مصاہرت  جس طرح نکاح سے ثابت ہوجاتی ہے اسی طرح زنا  اور کچھ شرائط کے ساتھ  شہوت کے ساتھ چھونے اور دیکھنے سے بھی ثابت ہوجاتی ہے، لہذااگرکوئی شخص کسی عورت کو شہوت کے ساتھ کسی حائل کے بغیر  چھولے یا شہوت کے ساتھ اس کی شرم گاہ کے اندرونی حصہ کی طرف دیکھ  لے تو حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، اور اس کی  بیٹی سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔

وہ شہوت جس کے ساتھ چھونے سے حرمت مصاہر ت ثابت ہوجاتی ہے ،اس کی چند شرائط ہیں :

1۔چھونا بغیر کسی حائل کے ہو، یعنی درمیان میں کوئی کپڑا وغیرہ نہ ہو، یا  درمیان میں حائل کپڑا اس قدر باریک ہوکہ اس سے جسم کی حرارت پہنچتی ہو۔ 

2۔ چھوتے وقت دونوں میں یا کسی ایک میں شہوت  پیدا ہو، مرد کے لیے شہوت کا معیار یہ ہے کہ   اس کے آلہ تناسل میں انتشار پیدا ہوجائے، اور اگر آلہ تناسل پہلے سے منتشر ہو تو اس میں اضافہ ہوجائے، اور  بیمار  اور بوڑھے  مرد جن کو انتشار نہیں ہوتا اور عورتوں کے لیے شہوت کا معیار یہ ہے کہ  دل  میں  ہیجان  کی کیفیت پیدا

ہو،اور دل کا ہیجان پہلے سے ہوتو اس میں اضافہ ہوجائے۔

 3۔شہوت چھونے کے ساتھ ملی ہوئی ہو ، اگر چھوتے وقت شہوت پیدا نہ ہو، پھر بعد میں شہوت پیدا ہوتو اس کا

اعتبار نہیں ہے۔

4۔شہوت ختم ہونے سے پہلے انزال نہ ہوگیا ہو، اگر انزال ہوگیا تو حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی۔

5۔ عورت کی عمر کم از کم نو سال اور مرد کی عمر کم ازکم بارہ سال ہو۔

حوالہ جات
الدر المختار: (32/3):
(و) حرم أيضا بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لا يمنع الحرارة۔۔الخ
 (و) حرم أيضا بالصهرية ۔۔۔ ۔۔۔هذا إذا لم ينزل، فلو أنزل مع مس أو نظر فلا حرمة، قوله (فلا حرمة)لأنه بالإنزال تبين أنه غير مفض إلى الوطء،قال في العناية:ومعنى قولهم:إنه لا يوجب الحرمة بالإنزال،أن الحرمة عند إبتداء المس بشهوة كان حكما موقوفا إلى إن تبين بالإنزال،فإن أنزل لم يثبت

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

30/ربیع الثانی1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے