80885 | طلاق کے احکام | عدت کا بیان |
سوال
تین طلاقیں دینے کے بعدشوہر نے گھر آکر قرآن پر ہاتھ رکھ کر یہ قسم اٹھائی کہ میں تم سے دوبارہ نکاح کروں گا۔ شرعاً اس کا کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شوہر نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر اپنی (مطلقہ) بیوی سے کہا تھا کہ میں تم سے دوبارہ نکاح کروں گا، یہ کہنے کی وجہ سے اس شخص سے دوبارہ نکاح کرنا لازم نہیں، اور تین طلاقوں کے بعد تجدید نکاح کی بھی گنجائش نہیں ہے، اگر شوہر نےقرآن پر ہاتھ رکھ کر قسم کے الفاظ بھی ادا کیے تھے تو اگر عورت اپنی عدت پوری کر کے کسی اور کے ساتھ اپنی مرضی سے شادی کرے پھر اگر وہ ازدواجی تعلقات کے بعد اپنی مرضی سے طلاق دے دے یا دونوں خلع کریں یا دوسرے شوہر کا انتقال ہوجائے تو دوسری عدت کے بعد ہی باہمی رضامندی سے باہم نکاح کریں ، اس صورت میں قسم نہیں ٹوٹے گی،لیکن اگر ایسی صورت نہ بن پائے اوران دونوں کا آپس میں دوبارہ نکاح نہ ہوسکے تو دونوں میں سے کسی ایک کی وفات کے قریب وہ حانث ہوجائے گا اور اس پر قسم کا کفارہ دینا لازم ہوگا۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 725)
و كفارته تحرير رقبة أو إطعام عشرة مساكين أو كسوتهم. وإن عجز عنها ) كلها ( وقت الأداء صام ثلاثة أيام ولاء). (قوله: عشرة مساكين) أى تحقيقاً أو تقديراً ، حتى لو أعطى مسكينا واحدا فيعشرة أيام كل يوم نصف صاع يجوز
احمد الر حمٰن
دار الافتاء، جامعۃ الرشید کراچی
15 /محرم الحرام/1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احمد الرحمن بن محمد مستمر خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |